سمبل//منظور پانڈو کو انڈین پرائمر لیگ (آئی پی ایل) میں جگہ ملنے پر ان کے آبائی علاقے سوناواری میں خوشی کی لہر ڈوڑ گئی ہے۔ گزشتہ شب سے منظور کے گھر میں ان کے مداحوں کا تانتا بندھا ہوا ہے اور دور دور سے ان کے رشتہ دار، دوست اور دیگر مداح ان کے گھر مبارکبادی کے لئے پہنچ رہے ہیں۔ 24سالہ منظور احمد ڈار سوناواری کے ایک ایسے گائوں سے تعلق رکھتے ہیں جو تعمیر و ترقی کے اعتبار سے بالکل پسماندہ ہے لیکن آج وہاں کے مقامی لوگوں میں خوشی کی کوئی انتہاں نہیں ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ بھلے ہی یہ گائوں تعمیر و ترقی کے اعتبار سے ایک پسماندہ علاقہ ہے تاہم منظور ڈار نے ’’ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ثاقی‘‘ کے مصداق یہ ثابت کیا کہ یہاں کے نوجوانوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیںہے۔ واضح رہے منظور ڈار، جو پانڈو نام سے پوری وادی میںمعروف ہیں، کو گزشتہ روز کنگز الیون پنچاب ٹیم نے 20لاکھ روپئے کی بنیادی رقم کے عوض ٹیم میں جگہ دی ہے ۔ منظور پانڈو کے علاوہ ریاست جموں و کشمیر کے دو اور کرکٹر پرویز رسول اور عمر نبی بھی اس قطار میں تھے تاہم وہ جگہ بنانے میں ناکام ہوئے ۔ ادھر جونہی منظور پانڈو کی آئی پی ایل میں باقاعدہ شمولیت کی خبر سوناواری میں پہنچی تو لوگوں میں خوشی کی لہر دوڈ گئی۔ منظور پانڈو شگن پورہ سوناواری کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ان کے والدین کا کہنا ہے کہ منظور کافی محنت اور جنون کے ساتھ کرکٹ کھیلتے تھے اور اسی میں اپنا اکثر وقت صرف کرتے تھے۔ ان کا ماننا ہے کہ منظور کی کامیابی نہ صرف ان کے لئے باعث مسرت ہے بلکہ یہ کشمیر کے تمام لوگوں کے لئے مبارکبادی کا ایک مقام ہے کیونکہ منظور کو کشمیر کے کونے کونے سے لوگ چاہتے تھے اور ان کی کامیابی کے لئے دعاء کرتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پر امید ہیں کہ منظور آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی دکھاکرنہ فقط سوناواری بلکہ پوری وادی کا نام روشن کریگا ۔