سرینگر //کرناہ سے محکمہ صحت نے سیاسی اثر رسوخ اور افسران کے منظور نظر17 طبی ونیم طبی ملازمین کو کپوارہ اٹیچ کر دیا ہے ،جبکہ ان کی تنخواہیں کرناہ سب ضلع ہسپتال سے ہی نکالی جاتی ہیں ۔محکمہ ہیلتھ میں موجود ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ان ملازمین کی کئی بار تنخواہوں کو بھی بند کیا گیا لیکن اُس کے باوجود بھی افسران کو تنخواہیں دینے کےلئے مجبور کیا گیا اور اس طرح کرناہ میں جہاں پہلے سے ہی طبی عملے کی کمی ہے وہیں ان ملازمین کے اٹیچ ہونے سے مزید کمی پیدا ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں اس ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو علاج ومعالجے کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ان ملازمین میں 5نرسیں ، 3ڈاکٹر ، 3ڈرائیور اور 6 دیگر ملازمین شامل ہیں ۔ پورے کرناہ میں طبی ونیم طبی عملے کی کمی پائی جا رہی ہے اور اکثر دیہات کے ہیلتھ سنٹر اور سب سنٹر بھی خالی پڑے ہیں ۔ کرناہ کی 80ہزار آبادی کا دارو مدار کرناہ سب ضلع ہسپتال پر ہے تاہم مریضوں کے بھاری رش کی وجہ سے ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں کو کام کے دوران سخت مشکلات پیش آتی ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کوسوں دور سے ہسپتال آنا پڑتا ہے لیکن وہاں پر مریضوں کے بھاری رش سے انہیں کئی گھنٹوں تک اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے اور پھر رات ٹنگڈار میں ہی گزارنی پرتی ہے ۔سب ضلع ہسپتال میں موجود ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلے میں کئی مرتبہ اعلیٰ حکام کو تحریری طور مطلع کیا گیالیکن عملے کو واپس بھیجنے کے حوالے سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔اس سلسلہ میں جب کشمیر عظمیٰ نے ریاست کی وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش سے بات کی تو انہوں نے یقین دلایا کہ وہ آج ہی اس حوالے سے ڈائریکٹر سے رپورٹ طلب کرینگی اور انہیں واپس بھیجنے کےلئے اقدمات کئے جائیں گے ۔