عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// سیکورٹی فورسز کے ملی ٹینسی کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کے ساتھ، سرینگر پولیس نے منشیات کے استعمال اور سمگلنگ کے خلاف کریک ڈان شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ تین مہینوں میں 97 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 73 مقدمات درج کئے گئے ۔حکام نے انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی)، جو کہ مقامی نوجوانوں کوملی ٹینسی کے لیے بھرتی کرنے میں ناکام رہی ہے، اب کشمیر کی نوجوان نسل کو غیر مستحکم کرنے کے لیے منشیات کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے۔پولیس کے سخت کریک ڈائون کی وجہ سے ہیروئن کا حصول مزید مشکل ہو گیا ہے، سرینگر میں نشے کے عادی نوجوان متبادل کے طور پر میڈیکل اوپیئڈز کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ڈاکٹر محمد مظفر خان، جو ایک مقامی منشیات سے نجات کے مرکز کے سربراہ ہیں، اس تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نشہ آور ادویات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔خان نے کہا، “پولیس کے سخت نفاذ کی وجہ سے ہیروئن کا حصول مشکل ہو گیا ہے،” ۔خان نے مزید کہا، “جب خواہش بہت زیادہ ہو جاتی ہے، تو نشہ کے عادی افراد ادویات کی گولیوں کی طرف جاتے ہیں” ۔انہوں نے کہا کہ یہ گولیاں اکثر غیر قانونی چینلوں سے خریدی جاتی ہیں، میڈیکل شاپس کو نظرانداز کرتے ہوئے، اور بعض اوقات دہلی یا امرتسر جیسے شہروں سے کورئیر کے ذریعے جموں و کشمیر کے باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک سٹرپ کی قیمت 150 روپے ہے، لیکن بلیک مارکیٹ کی قیمتیں ایک خوراک کے لیے 800 روپے تک بڑھ سکتی ہیں۔خان نے پچھلے سات آٹھ سالوں میں مقامی طور پر اگائی جانے والی بھنگ اور چرس سے ہیروئن کی لت میں تبدیلی کی بھی نشاندہی کی۔سرینگر پولیس نے نوجوانوں میں نفسیاتی منشیات بالخصوص ہیروئن کے استعمال میں زبردست اضافے کے درمیان جارحانہ مہم شروع کی۔اپریل اور جولائی کے درمیان، اس نے 97 افراد کو گرفتار کیا، 73 مقدمات درج کیے، اور برائون شوگر (3.57 کلوگرام)، ہیروئن (1.73 کلوگرام)، چرس (203.43 کلوگرام)، فکی (11.95 کلوگرام) کے علاوہ سائیکو ٹراپک گولیاں، کیپسول، بھنگ اور بونگ برآمد کیا۔پولیس منشیات کی اسمگلنگ کے پیچھے مالیاتی نیٹ ورکس کو نشانہ بنا رہی ہے اور سمگلروں سے منسلک چھ گاڑیوں اور نو رہائشی مکانات سمیت اثاثوں کو ضبط کرنے کے علاوہ 29 بینک اکائونٹس کو منجمد کر دیا گیاہے۔پولیس نے PIT-NDPS ایکٹ کے تحت 21 افراد کو بھی حراست میں لیا اور منشیات کے تین ہاٹ سپاٹ کو تباہ کر دیا ہے۔عدالت میں، پولیس نے 73 مقدمات میں سے 67 میں چارج شیٹ داخل کیں، 7 ضمانتی درخواستوں کو مسترد کر دیا، اور 7 ضمانتی احکامات اور تین کو بری کے احکامات کو چیلنج کیا گیا۔پولیس نے اپنے فرائض میں مبینہ طور پر ناکامی پر تفتیشی افسران کے ساتھ ساتھ استغاثہ کے گواہوں کے خلاف دو محکمانہ انکوائریاں شروع کیں۔خان نے کہا کہ اوپیئڈ کا غلط استعمال ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ مریض کچھ 20 سال سے کم عمر کے اکثر ہیروئن کے اثرات کی نقل کرنے کے لیے 10-15 گولیاں ایک ساتھ کھاتے ہیں۔انہوں نے کہا”یہ مسئلہ ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے،” ۔خان نے جموں و کشمیر پولیس کو ہیروئن کی سپلائی چین میں خلل ڈالنے کا سہرا دیا، جس نے کہا کہ اس نے میڈیکل اوپیئڈز کے ساتھ ایک نیا چیلنج پیدا کیا ہے۔اس بحران کا انسانی نقصان بہت سخت ہے، کیونکہ نشے کے عادی افراد کے صحت یاب ہونے کے واقعات ان کی زندگیوں پر تباہ کن اثرات کو ظاہر کرتے ہیں۔