عظمیٰ نیوزسروس
جموں//چیف سیکریٹری اٹل ڈلو نے کی آٹھویں یوٹی سطح کی ایپکس کمیٹی کی میٹنگ میں انتظامیہ پرزوردیا ہے کہ وہ این ڈی پی ایس عدالتیں قائم کرنے کیلئے کارروائی شروع کریں تاکہ تیزترسماعت کے دوران ملزموں کو اس قانون کے تحت سزادی جائے۔میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ،سپیشل ڈی آئی جی کرائم،پرنسپل سیکریٹری تعمیرات عامہ،پرنسپل سیکریٹری سکولی تعلیم،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس جموں ،کمشنرسیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن،جموں وکشمیر کے صوبائی کمشنر،ڈپٹی کمشنر اور دیگر حکام موجودتھے۔میٹنگ کے دوران چیف سیکریٹری نے مرکزی زیرانتظام خطہ میں گزشتہ سال گرفتاریوں اورعدالتوں میں ملزمین کودی گئی سزائوںکی تفاصیل طلب کیں۔انہوں نے حکام سے کہا کہ وہ متعلقہ پولیس اہلکاروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے پرتوجہ مرکوزکریںتاکہ معاملوں کو پیشہ ورانہ طور تیارکیاجائے تاکہ سزائوں کی شرح میں اضافہ ہو۔ڈلو نے کہا جبکہ متعلقہ قوانین جن کاپولیس استعمال کررہی ہیں،باعث اطمینان ہیں،یہ لازمی ہے کہ منشیات کی وباء سے نمٹنے کیلئے زوردار طریقہ اپنایا جائے۔انہوں نے معلومات جمع کرنے کیلئے معقول وسائل بروئے کار لانے پربھی زوردیا اوربڑی مچھلیوں جواس غیرقانونی دھندے میں ملوث ہیں،پرہاتھ ڈالنے کی تاکیدکی۔چیف سیکریٹری نے منشیات کے دھندے میں ملوث لوگوں کو مثالی سزادینے پربھی زوردیا۔انہوں نے دوافروشوں سے سی سی ٹی وی فوٹیج سے بصری وگویائی شواہدجمع کرنے کی بھی ہدایت دی اوراس کاجائزہ لیکرکھوج نکالیں کہ کہیں منشیات فروش اس کاغلط استعمال تونہیں کرتے۔انہوں نے ڈپٹی کمشنروں سے کہا کہ وہ پی آئی ٹی این ڈی پی ایس قانون کے تحت سربمہر کی گئی جائیدادوں کی تفاصیل کورپورٹ کریں۔چیف سیکریٹری نے محکمہ صحت سے بھی کہا کہ وہ بہترین ماہرین نفسیات کی خدمات حاصل کرکے ڈرگ ڈر ایڈکشن مراکز میں نشہ کے عادی افراد کے علاج کو یقینی بنائیں۔انہوں نے اس سلسلے میں قومی سطح پر اپنائے گئے پروٹول پر سختی سے عمل کرنے کی تلقین کی۔انہوں نے ڈپٹی کمشنروں سے ان کے اضلاع میں میں منشیات کی تجارت کے بارے میں دریافت کیا اوراس کے خلاف انتظامیہ کے ردعمل کوبھی جانا۔انہوں نے اس سلسلے میں حصولیابیوں کی بھی تفاصیل طلب کیں۔چیف سیکریٹری نے محکمہ اطلاعات،سکولی تعلیم اور سماجی بہبود سے بھی کہا کہ وہ اس سلسلے میں بیداری پیداکرنے کیلئے پروگراموں کا اہتمام کریں۔اس موقعہ پرایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ آر کے گوئل نے کہا کہ متعلقہ پولیس اہلکاروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا گیاہے اورنمونوں کی جانچ کیلئے انہیں لازمی سہولیات بھی فراہم کی گئیں ہیں۔