یواین آئی
نئی دہلی// کانگریس نے دیہی علاقوں میں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والی مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ اسکیم (منریگا) کے تحت اجرت میں اضافہ کرنے اور مزدوروں کو 15 دن میں ادائیگی کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مزدوروں کی حاضری کے عمل کو آسان بنایا جانا چاہئے۔کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ جے رام رمیش نے جمعرات کے روز پریس بیان میں کہا کہ مودی حکومت منریگا کے مزدوروں کے کام کرنے کے طریقے اور ان کی اجرت کی ادائیگی وغیرہ کے حوالے سے نئے احکامات جاری کر کے معاملے کو پیچیدہ بنا رہی ہے۔ فرضی طریقے سے ڈیٹا اپ لوڈ کرنے کے معاملے بھی سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مئی 2022 میں حکومت نے منریگا کی حاضری اور کام کی نگرانی کے لیے نیشنل موبائل مانیٹرنگ سسٹم (این ایم ایم ایس) ایپ بنایا تھا اور رواں ماہ کی 8 تاریخ کو این ایم ایم ایس سے متعلق تمام مسائل کو باضابطہ طور پر قبول کر لیا گیا ہے۔یہ شروع سے ہی واضح تھا کہ منریگا کے تحت کام کی جگہوں سے فوٹو اپ لوڈ کرنے کے نظام سے حقیقی مزدور ہی باہر ہوجائیں گے جن کی تصاویر نیٹ ورک یا کنیکٹیویٹی کے مسائل کی وجہ سے اپ لوڈ نہیں کی جا سکیں گی۔ اس کے علاوہ این ایم ایم ایس کے ماسٹر رول میں فرضی مزدوروں کی من مانی اور جعلی تصاویر اپ لوڈ کی جا رہی ہیں۔ حکومت نے جو حل تلاش کیا ہے وہ اس سے بھی زیادہ بیکار ہے کیونکہ اس میں این ایم ایم ایس سے اپ لوڈ کی جانے والی تصویر کے ساتھ متعلقہ افسر جسمانی معائنہ بھی کرے گا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مجوزہ حل منریگا کو پوری طرح برباد کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوٹو اپ لوڈ کرنے کا ماڈل فوری طور پر واپس لیا جائے اور اجرت 400 روپے یومیہ کی جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ منریگا میں آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام کو لازمی بنایا جائے اور 15 دنوں کے اندر اجرت کی ادائیگی کی جائے۔