ڈوڈہ//اپنے دیرینہ مطالبات کے حق میںمنریگا ایمپلائز ایسوسی ایشن ضلع ڈوڈہ کی طرف سے غیر معینہ مدت کے لئے کی جا رہی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی ۔بدھ کے روز بھی منریگا اسکیم کے تحت کام کرنے والے عارضی ملازمین نے احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے ضلع صدر سجاد احمد بٹ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ اُن کو اس بات کی تحریری ضمانت نہیں دی جاتی کہ اُن کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل ہم نے اپنی ہڑتال ریاستی وزیر برائے دیہی ترقی و پنچائتی راج کی اس یقین دہانی کے بعد ختم کی تھی کہ اُن کے مطالبات کو ایک ماہ کے اندر پورا کیا جائے گا اور اس سلسلہ میں بہت جلد سرکاری حکمنامہ جاری کیا جائے گا ،مگر تا حال اس سلسلہ میں کوئی قدم نہیں اُٹھایا گیا ہے جس وجہ سے اُن کا اعتماد بری طرح سے مجروح ہوا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چند روز قبل ریاستی وزیر نے ایک بار پھر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے مطالبات کو ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے ختم ہوتے ہی پورا کیا جائے گا،مگر ہماری ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک کہ اُنہیں تحریری ضمانت نہیں دی جاتی،کیوں کہ زبانی باتوں پر اب اُن کا کوئی یقین نہیں رہا۔ اُنہوں نے کہا کہ منریگا ملازمین کومختلف عہدوں اور اسامیوں پر حکومت کی طرف سے ایک مناسب تقرری عمل کے ذریعہ تعینات کیا گیا ہے اور وہ دیہی ترقی کی تمام اسکیموں کی عمل آوری کے لئے انتہائی محنت اور لگن کے ساتھ اپنی فرائض انجام دے رہے ہیں ،مگر حکومت اُن کے مسائل کے ازالہ کے لئے کوئی اقدامات نہیںاُٹھا رہی ہے جس وجہ سے وہ اپنے مستقبل کے تئیں انتہائی فکر مند ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ بہت سارے اُن کے ساتھی آٹھ برس سے زائد عرصہ سے محکمہ میں کام کر رہے ہیں اور وہ ملازمت کے حصول کے لئے درکار عمر کی آخری حد پار کر چکے ہیں ،مگر حکومت اُن کے ساتھ سوتیلا سلوک برت رہی ہے جس وجہ سے وہ تشویش میں مبتلاء ہیں اور اُنہیں اپنا مستقبل محفوظ نظر نہیں آتا۔اُنہوں نے کہا کہ اُن کی ہڑتال سے عوام کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،مگر اُن کے پاس اس کے سوا اور کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔ اُنہوں نے عوام سے بھی کہا کہ وہ بھی اُن کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوں کیوں کہ وہ بھی متاثر ہو رہے ہیں۔اس موقع پر مختلف دیگر مقررین نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اُن کے مطالبات فوری طور پورا کرنے کی مانگ کی۔