سرینگر//وادی میں حالیہ برف باری کے بعد سخت ترین سردی اور منفی درجہ حرارت کی وجہ سے جھیل ڈل کے بیشتر حصوں کے جم جانے کی وجہ سے کاشت کاروں کو سبزیاں نکالنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ٹاکن واری اورجھیل ڈل کے میربحری،سعدہ کدل،متی محلہ،آخون محلہ،گرٹہ محلہ سمیت دیگر علاقوں میں کاشت کاروں نے بھاری مقدار میں شلغم،مولی،پالک،گاجر کی کاشت کی ہے اور اس کے علاوہ وہ جھیل سے ندروبھی نکالتے ہیں۔تاہم گزشتہ کئی روزکی سخت سردی نے جہاں جھیل ڈل کے بیشترحصوں کو منجمند کیا ہے وہیں کاشت کاروں کیلئے سبزیاں اور ندرونکالنا بھی دشوار ہواہے۔ڈال میربحری کے شوکت احمد نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ جھیل کے اردگردرہائش پزید آبادی ہرسال اگست ستمبر مہینوں میں کئی طرح کی سبزیوں کے بیچ جن میں شلغم ،مولی،پالک،گاجر وغیر شامل ہیں ،بوتے ہیں تاکہ موسم سرما میں وافر مقدار میں شہر میں سبزیاں مہیارکھی جاسکیں جبکہ ندروکی بھاری کھیپ بھی جھیل سے برآمد کی جاتی ہے ۔ تاہم اس بار جہاں پورا کشمیر سرد موسم کی لپیٹ آگیا ہے، ایسے میں جھیل ڈل کے منجمد ہونے سے ندرو نکالنے ناممکن بن گیا ہے وہیں دیگر سبزیاں برف کے نیچے دب چکی ہیں جنہیں باہر نکالنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔