عظمیٰ نیوز سروس
جموں //ایڈیشنل جنرل سکریٹری اور سابق وزیر اجے کمار سدھوترا نے جمعرات کو سرحدی باشندوں کی مشکلات پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے کئی سالوں سے منتخب حکومت کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔سینئر این سی لیڈرگاؤں کوٹھے سلاہار (آر ایس پورہ) میں پارٹی کے خواتین اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔اجے کمار سدھوترا نے آنے والے سیاسی مقابلے کے لئے لوگوں کی حمایت حاصل کرتے ہوئے کہاکہ صرف این سی کے پاس خواتین کی بااختیاری کو یقینی بنانے کی خواہش اور صلاحیت ہے کیونکہ دیگر سیاسی تنظیمیں زمینی تبدیلی کو نافذ کرنے کے بجائے بیان بازی پر انحصار کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این سی کے مخالفین صرف فرقہ وارانہ سیاست اور تفرقہ انگیز ذہنیت پر بھروسہ کر رہے ہیں اس طرح جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ وہ اس رفتار کو مسترد کریں اور ان تمام اچھی چیزوں کے لئے این سی کو مضبوط کریں ۔انہوں نے کہا کہ این سی کے پاس تمام برادریوں کو ساتھ لے کر دوستی پیدا کرنے کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے جبکہ اس کے مخالفین اس خطرناک چالبازی کے اثرات کے بارے میں سوچے بغیر سیاسی فائدے کے لئے سماجی تانے بانے کو خراب کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔جموں و کشمیر این سی جموں کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کے بہتر اور پرامن مستقبل کی تشکیل میں خواتین کا اہم کردار ہے اور ایسی خواتین کو کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ طرز حکمرانی خطے میں صنفی تفاوت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی بے روزگاری، ترقیاتی خسارے اور گہری ہوتی ہوئی غیر یقینی صورتحال سے خطے کے ہر فرد کو متاثر کر رہی ہے تاہم خواتین ان میں سب سے زیادہ متاثر ہیں کیونکہ موجودہ سیاسی یا سماجی مسائل نے جموں و کشمیر میں ان کے وقار اور زندگیوں پر تباہ کن اثر ڈالا ہے۔صوبائی صدر نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کے ساتھ ساتھ خصوصی مراعات کی واپسی کی جدوجہد اسی وقت لڑی جا سکتی ہے جب نیشنل کانفرنس مضبوط ہو جس کے لئے خواتین کا کلیدی کردار ہے۔رتن لال نے زور دے کر کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے مفادات کی واحد ضامن ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ عوام کے درمیان موجود رہیں، ان کے مسائل دریافت کریں اور انہیں حل کریں۔بملہ لوتھرہ سابق ایم ایل اے اور ریاستی نائب صدر خواتین ونگ نے بھی لوگوں کی امنگوں کو مجروح کرنے کے لئے حکومت پر تنقید کی۔