مرے مولیٰ تری بخشش کا طلبگار ہوں میں
تری رحمت کا سہارا ہے گنہگار ہوں میں
نام لیوا ہوں ترا اور مری حالت یہ ہے
سب کے ہاتھوں میں ہیں پتھر سرِ بازار ہوں میں
تیرا ہی فضل و کرم ہو تو کوئی بات بنے
نامۂ اعمال نہ دیکھو کہ سیاہ کار ہوں میں
میری تخلیق میں آدم کی ہے مٹی شامل
نسبتیں ملتی ہیں جنّت کا تو حقدار ہوں میں
تُو نے ہر دور میں مومن کی حفاظت کی ہے
کوئی مُنکر تو نہیں تیرا طرفدار ہوں میں
ایک گُمگشتہ مسافر ہوں راہِ منزل کا
میرے آگے ہے زمانہ پسِ دیوار ہوں میں
میری جانب بھی تو اک نظرِ کرم ہو یا رب
کتنا رنجور ہوں شرمندہ و لاچار ہوں میں
یہ بھی کیا طرزِ محبت ہے کہ محبوب بھی ایک
تُو کہیں مُجھ میں ہے پنہاں ترا دیدار ہوں میں
مجھکو درپیش ہے دُنیا میں ہی محشر جاویدؔ
سر بھی اُٹھتا نہیں مُجھ سے کہ شرمسار ہوں میں
سردار جاویدخان
مہنڈر، پونچھ،موبائل؛ 9419175198