کلکتہ//مغربی بنگال کی مدنی پور میں ''کسان ریلی '' کے ذریعہ 2019میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے ممتا بنرجی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال میں ہندؤں کو پوجا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔ساتھ ہی وزیر اعظم مودی نے بنگال کے عوام سے تری پورہ کی طرح یہاں بھی تبدیلی لانے کی اپیل کی ۔ وزیر اعظم کی ریلی کے مقام پر جگہ جگہ ممتا بنرجی کی ہورڈنگ پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممتا بنرجی ہمارے استقبال یہاں موجود ہے اور یہ اس لیے ہے کہ ہم نے کسانوں کیلئے تاریخی اقدامات کیے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ کئی دہائیوں تک اقتدار میں رہنے کے بعد کمیونسٹوں نے بنگال کو جس حالت میں پہنچایا تھا آج ممتا کے دور اقتدار میں اس سے بھی خراب حالات ہوچکے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ممتا دیدی کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ہمارے استقبال کیلئے جگہ جگہ اپنے بینر لگائے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بنگال میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں ، کسان پریشان حال ہیں ، روزگار کے مواقع پیدا نہیں ہوئے ہیں ۔انہوں نے سیاسی تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بنگال میں تو لوگوں کو عبادت کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔جمہوریت ختم ہوچکی ہے ۔سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائی کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست نے بنگال کی ترقی کو روک دیا ہے ۔یہاں کالجوں میں بھی داخلہ نہیں مل رہا ہے ۔ریاست میں تشدد اور دہشت گردی کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔وزیر اعظم میں سیاسی تشدد میں مارے گئے بی جے پی کارکنان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں میں کئی بی جے پی کارکن کی موت ہوئی ہے اور اس کے پیچھے حکمراں جماعت کے لوگوں کا ہاتھ ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی تشدد کے واقعات شرمنا ک ہیں اور اس کی جتنی مذمت کی جائے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت بنگال کی ترقی کیلئے فنڈ فراہم کرتی ہے مگراس کا استعمال نہیں ہوتا ہے ۔ وزیر اعظم نے بنگال کے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کریں اور ساتھ عوام کو بھی سنڈیکٹ کے خلاف میدان میں آنا ہوگا ۔۔یو این آئی۔