سمت بھاگور
راجوری//جموں و کشمیر کے ڈپٹی چیف منسٹرسریندر چوہدری نے ڈوڈہ ایسٹ کے رکن اسمبلی مہراج ملک کی پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتاری کو ’’سیاسی معاملہ‘‘ قرار دیا ہے اور اس پیش رفت کے بعد ضلع ڈوڈہ میں پیدا شدہ کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔چوہدری نے کہا کہ اگرچہ ایم ایل اے کو ضلع مجسٹریٹ کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہئے تھا، تاہم ضلع مجسٹریٹ کو بھی سیاسی معاملات میں الجھنے سے پرہیز کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے اس فیصلے کو ’’انتظامی کے بجائے زیادہ سیاسی‘‘ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ مہراج ملک کی حراست کا فیصلہ صرف ضلع مجسٹریٹ کا نہیں تھا بلکہ یہ حکم اعلیٰ حکام کے دباؤ اور ہدایات کے تحت نافذ کیا گیا۔ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچایا جائے۔ انہوں نے عوام اور سیاسی قیادت سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور مکالمے کے ذریعے معاملات کو حل کریں تاکہ امن و سکون قائم رہے۔چوہدری نے مزید کہا کہ ڈوڈہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نہ صرف عوامی فلاح و بہبود کو متاثر کر سکتی ہے بلکہ ترقیاتی سرگرمیوں پر بھی براہ راست اثر ڈال سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن عوامی امن اور روزمرہ زندگی کو متاثر نہیں ہونا چاہئے۔‘‘انہوں نے حکومت کی سطح پر بھی اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنے اور ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو لوگوں میں اعتماد بحال کر سکیں اور یہ پیغام جائے کہ قانون اور انصاف سب کے لئے برابر ہے۔