نئی دہلی//کانگریس نے الیکشن کمیشن کے حکم کے بعد غیر یقینی کا ماحول ختم کرنے کے لئے عام آدمی پارٹی کے بیس ممبران اسمبلی سے اخلاقی بنیادی پر فوراً استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔دہلی کانگرس کے صدر اجے ماکن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے واضح اور سخت حکم دیا ہے ۔ اس کے بعد ان ممبران اسمبلی کے لئے عہدوں پر برقراررہنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ غیر یقینی کا ماحول ختم کرنے اور ان سیٹوں پر جلد ضمنی الیکشن کرانے کیلئے آمدنی کا عہدہ کے معاملے میں پھنسے ممبران اسمبلیوں کو اخلاقی بنیاد پر فوراً استعفی دینا چاہئے ۔ مسٹر ماکن نے آج ریاستی دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے تاریخی فیصلہ دیا ہے اور صاف ستھری سیاست کی دہائی دینے والے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو فوراً اپنے ممبران سے استعفے دلوانا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ 2004 میں کانگریس صدر سونیا گاندھی پر آمدنی کا عہدہ کے سلسلے میں شکایت کی گئی تھی اور انہوں نے کسی دباو کے بغیر فوراً استعفی دے دیا تھ۔ اس کے بعد پھر کامیاب ہوکر پارلیمنٹ پہنچی تھیں۔ عام آدمی پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے مسٹر ماکن نے کہا کہ یہ پارٹی عام آدمی کی بہت باتیں کرتی ہے لیکن اس کے ممبران اسمبلی نے انہیں ملنے والی سہولیات کوکم سمجھا اور وزیر کی سہولت لینے کے لئے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بھی حکومت میں اکیس پارلیمانی سکریٹری بنائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن الیکشن میں دیکھا جائے تو جن سیٹوں سے یہ معاملہ جڑا ہے ان میں سے ایک پر بھی عام آدمی پارٹی کو سبقت نہیں ملی تھی۔کانگریس نے تین اسمبلی حلقوں میں سبقت حاصل کی تھی۔یہ پوچھے جانے پر کہ پارلیمانی سکریٹری کی تقرری وزیر اعلی نے کی ہے تو ممبران اسمبلی کے بجائے مسٹر کیجریوال کا استعفی کیوں نہیں مانگا جارہا ہے۔