عظمیٰ نیوز ڈیسک
واشنگٹن// امریکہ نے 26/11ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ملزم تہور حسین رانا کی ہندوستان حوالگی کی منظوری دے دی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رانا کو ہندوستان میں انصاف کا سامنا کرنا ہوگا۔پاکستانی نژاد کینیڈین شہری تہور رانا اس وقت لاس اینجلس کے میٹروپولیٹن ڈٹینشن سینٹر میں قید ہے۔ وہ ممبئی حملوں کے اہم سازشیوں میں سے ایک، پاکستانی نژاد امریکی دہشت گرد ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ امریکہ کی اعلی ترین عدالت نے جنوری میں اس کی نظرثانی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد اس کے ہندوستان حوالگی کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا کہ حکومت، رانا کو جلد از جلد ہندوستان منتقل کرنے کے لیے امریکی حکام کے ساتھ مل کر قانونی کارروائیوں کو مکمل کر رہی ہے۔یاد رہے کہ 26 نومبر 2008 کو پاکستان سے تعلق رکھنے والے 10 دہشت گردوں نے سمندری راستے سے ممبئی پہنچ کر شہر کے مختلف مقامات پر ہولناک حملے کیے تھے۔ چھترپتی شیواجی ریلوے اسٹیشن، تاج ہوٹل، اوبرائے ہوٹل اور نریمن ہاس ان حملوں کا نشانہ بنے تھے۔تقریبا 60 گھنٹے جاری رہنے والی اس دہشت گردی میں 166 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور ہندوستان و پاکستان کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔نومبر 2012 میں ممبئی حملے کے واحد زندہ گرفتار دہشت گرد اجمل عامر قصاب کو ہندوستان میں سزائے موت دے دی گئی تھی۔ تاہم، ہندوستان مسلسل پاکستان پر دبا بنا رہا ہے کہ اس حملے میں ملوث دیگر مجرموں کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے، مگر اب تک وہاں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔دفاعی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے رہنمائوں نے اس سال 21 ویں صدی میں امریکہ- ہندوستان میجر ڈیفنس پارٹنرشپ کے لیے ایک نئے دس سالہ خاکہ پر دستخط کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ۔رہنمائوں نے آج تک ہندوستان کے سازو سامان میں امریکہ میں تیار کردہ دفاعی اشیا کے نمایاں انضمام کا خیرمقدم کیا ، جس میں سی130-جیسپر ہرکیولس ، سی-17 گلوب ماسٹر III ، پی-8I پوسیڈن طیارے ؛ سی ایچ-47 ایف چنوکس ، ایم ایچ -60 آر سی ہاکس ، اور اے ایچ-64ای اپاچیز ؛ ہارپون اینٹی شپ میزائل ؛ ایم777 ہووٹئزرز اور ایم کیو-9بی شامل ہیں ۔