محمد تسکین
بانہال// ملی ٹینٹ سرگرمیوں کو روکنے اور آنے جانے کے راستوں کو محفوظ بنانے کے ایک اقدام کے طور فوج نے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر اپنی تعیناتی اور نگرانی کو مزید تیز کر دیا ہے ۔مختلف علاقوں کو جوڑنے والی جموں سرینگر قومی شاہراہ پر اس چیکنک اور چوکسی کا مقصدملی ٹینٹوں کی ممکنہ رسد اور نقل و حرکت میں خلل ڈالنا ہے ۔رام بن اور بانہال سیکٹر میں جموں سرینگر قومی شاہراہ کے علاوہ دیگر اہم اور سٹریٹیجیک رابط سڑکوں پر دن اور رات کی گشت کو بڑھا دیا گیا ہے اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر متعدد مقامات پر مشترکہ موبائل وہیکل چیک پوسٹس قائم کی گئی ہیں ۔ ان متحرک حفاظتی چوکیوں پر سرپرائز چیک کی جاتی ہے اور غیر متوقع ممکنہ خطرات سے آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کیا جاتا یے۔ فوج کی طرف سے جموں سرینگر قومی شاہراہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے جدید ترین نگرانی اور سکریننگ ٹیکنالوجیز کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے لیس جدید سکینرز ، چہرے کی شناخت کا آٹومیٹک نظام ، خودکار نمبر پلیٹ شناخت کا نظام شامل ہیں اور انہیں شاہراہ کے اہم مقامات پر نصب کیا گیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کرتی ہیں اور مشکوک گاڑیوں اور افراد کی فوری شناخت کے قابل ٹیکنالوجی ہے ، جس سے خطرات کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے ان کو روکنے کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ اس کثیرالجہتی نقطہ نظر نے پہلے ہی امید افزا نتائج دکھائے ہیں، حالیہ ہفتوں میں کئی مشکوک حرکات کو ناکام بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور پولیس کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور ٹیکنالوجی نے ایک مضبوط روک تھام کا اثر پیدا کیا ہے، جس سے ملی ٹینٹ عناصر کے لیے قومی شاہراہ کو اپنی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔