ایجنسیز
پٹنہ// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ نریندر مودی حکومت ملی ٹینٹوں کو جہاں بھی ہوں، ختم کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی، اور ماسٹر مائنڈ اور ان کی سرپرستی کرنے والی حکومتوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کیا جائے گا۔سنگھ نے کہا کہ مودی کے تحت، ملک کی سیکورٹی پالیسی نے سرجیکل اسٹرائیک اور بالاکوٹ فضائی حملے جیسے اقدامات کے ساتھ ایک نیا رخ موڑ دیا ہے۔پہلگام حملے کے بعد ہونے والے فوجی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “آپریشن سندور کے تحت پہلی بار ہم نے اپنی سرحدوں سے 100 کلومیٹر دور ملی ٹینٹوںکے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ یقینا، ہم نے صرف ان لوگوں کو نشانہ بنایا جنہوں نے ہمیں نشانہ بنایا تھا، جس کی وجہ سے کوئی شہری اور نہ ہی کسی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا”۔وزیر دفاع نے کہا”مودی کے تحت، ہماری پالیسی یہ رہی ہے کہ ملی ٹینٹ جہاں بھی ہوں ،انہیں ختم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے اور ہم ملی ٹینٹ حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور ان کی سرپرستی کرنے والی حکومتوں کے درمیان فرق کیے بغیر ایسا کریں گے،” ۔مرکزی وزیر نے کہا، مودی حکومت ایک طویل مدتی روڈ میپ کے ساتھ کام کرتی ہے، ماضی کی کانگریس کی قیادت والی حکومتوں کے برعکس، جن میں سمت کا فقدان تھا اور وہ ووٹ بینک کے خدشات سے متاثر تھیں۔انہوں نے کہا کہ میں جعلی سیکولرز سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ملک کے آئین میں لفظ سیکولر شامل ہونے کے بعد اسے جموں و کشمیر کے علیحدہ آئین میں کیوں شامل نہیں کیا گیا؟ کیا ریاست جہاں اقلیتی ہندوں پر ظلم ہو رہا تھا، کو سیکولر نہیں ہونا چاہیے تھا؟ جموں و کشمیر آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہی سیکولر ہوا؟۔