عظمیٰ نیوز سروس
جموں// شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے جمعہ کو کہاکہ پاکستان غیر ملکی دہشت گردوں کو جموں و کشمیر میں دھکیلنے کی کوششیں کر رہا ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ عسکریت پسندوں کی صفوں میں اس ملک کے ریٹائرڈ فوجیوں کی موجودگی ہے۔انہوں نے یہ ریمارکس دو کیپٹن سمیت پانچ فوجی جوانوں کو آخری خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کہے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ راجوری اور پونچھ کے سرحدی اضلاع میں ایک سال کے اندر اندر دو درجن سے زائد غیر ملکی دہشت گردوں سے اس علاقے کو صاف کرنے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ آرمی کمانڈر نے کہا کہ دو خوفناک غیر ملکی دہشت گردوں کی ہلاکت خطے کو غیر مستحکم کرنے کے پاکستان کے منصوبوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ جب ہم نے دہشت گردوں کی شناخت کرنے کی کوشش کی تو ہمیں معلوم ہوا کہ ان میں سے کچھ ریٹائرڈ فوجی(پاکستان کے)ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا”پاکستان اس خطے میں غیر ملکی دہشت گردوں کو دھکیلنے کی کوششیں کر رہا ہے کیونکہ مقامی آبادی، خاص طور پر نوجوان جو دہشت گردوں کی صفوں میں بھرتی ہونے سے گریزاں ہیں۔ غیر ملکی دہشت گردوں کو بے اثر کرنے کے لیے ہماری کوششیں جاری ہیں‘‘۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پاکستان آنے والے مہینوں میں مزید دہشت گردوں کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ آئندہ انتخابات بشمول لوک سبھا انتخابات، انہوں نے تفصیلات میں جانے کے بغیر اثبات میں جواب دیا۔پیر پنجال کے جنوب میں سرگرم دہشت گردوں کی تعداد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ راجوری پونچھ پٹی میں دہشت گردوں کی تعداد میں اتار چڑھا آتا ہے کیونکہ یہ علاقہ قومی شاہراہ سے جڑا ہوا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا کہ “تقریبا 20 سے 25 دہشت گردوں کے علاقے میں کام کرنے کا امکان ہے لیکن جس طرح سے فوج، پولیس اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنی کارروائیوں کو تیز کیا ہے، ہمیں یقین ہے کہ ایک سال کے اندر حالات پر قابو پا لیا جائے گا”۔انہوں نے کہا کہ پانچ فوجیوں کی قربانی دو خوفناک دہشت گردوں کو بے اثر کرنے کا باعث بنی اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ دونوں دہشت گرد پچھلے ایک سال سے سرگرم تھے اور کوئی ہتھیار، گولہ بارود اور معلومات فراہم کر رہا تھا، ہم انہیں تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو بے اثر کرنا بہت ضروری تھا کیونکہ وہ ڈھانگری میں 10 شہری ہلاکتوں کے ذمہ دار تھے اور راجوری قصبے میں ٹی سی پی کے علاوہ کنڈی میں سیکورٹی فورسز پر حملوں کے ماسٹر مائنڈ تھے جس میں پانچ فوجی اہلکار اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے۔آرمی کمانڈر نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ انہیں پاکستان اور افغانستان سمیت کئی ممالک میں تربیت دی گئی ہو۔ انہوں نے کہا”وہ اعلی تربیت یافتہ غیر ملکی دہشت گرد تھے اور ہمارے بہادر سپاہیوں نے ان کی حفاظت کی پرواہ کیے بغیر آپریشن میں حصہ لیا اور انہیں ختم کر دیا۔ فوجیوں نے قابل تعریف کام کیا ہے،۔