عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ایک بڑے فیصلے میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سیکورٹی سے متعلق اخراجات (SRE) کے تحت ملی ٹینسی کی وجہ سے عام شہریوں اور سرکاری ملازمین کی موت/ معذوری/ زخمی کے سلسلے میں ایکس گریشیا ریلیف میں اضافہ کیا ہے۔ یہ اضافہ تشدد کے شکار شہریوں کی مدد کے لیے مرکزی سکیم سے زیادہ ہے جس کے تحت موت اور مستقل معذوری کے لیے 5 لاکھ روپے ادا کیے جاتے ہیں۔کسی شہری کی موت کی صورت میں ایکس گریشیا 1 لاکھ روپے سے بڑھا کر 2.5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے جو کہ ڈھائی گنا اضافہ (250% اضافہ)ہے۔ تشدد یا شہری ہنگامے کی وجہ سے مستقل معذوری کی صورت میں ایکس گریشیا کو 75,000 روپے سے بڑھا کر 1.5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔سابق فوجیوں (پولیس)کی موت کی صورت میں ایکس گریشیا میں 200 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، موجودہ 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر 4 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ سابق پولیس اہلکاروں کی مستقل معذوری کی صورت میں ایکس گریشیا کو 75,000 روپے سے بڑھا کر 1.5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔اس وقت، ڈیوٹی پر مجسٹریٹ کی موت کی صورت میں، موجودہ ایکس گریشیا 2 لاکھ روپے ہے،لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے اسے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ ڈیوٹی کے دوران مجسٹریٹ کی مستقل معذوری کی صورت میں ایکس گریشیا 1.5 لاکھ روپے ہوگی۔ایس آر ای سکیم کے تحت، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گائوں کے دفاعی محافظوں کے لیے ایکس گریشیا کو بھی منظوری دی ہے۔ VDGs کی موت کی صورت میں ایکس گریشیا کو 1 لاکھ روپے سے بڑھا کر2.5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے اور مستقل معذوری کی صورت میں ایکس گریشیا 1.5 لاکھ روپے ہوگی۔تشدد کی وجہ سے ڈیوٹی کے دوران سرکاری ملازم کی موت کی صورت میں ایکس گریشیا میں 500فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور اسے موجودہ 1 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ مستقل معذوری کی صورت میں ایکس گریشیا 75,000 سے بڑھا کر 1.5لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے قوم کی خدمت میں عظیم قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا، بھارت کئی دہائیوں سے سرحد پار ملی ٹینسی کا نشانہ بنا رہا ہے لیکن آپریشن سندور نے ایک نئی سرخ لکیر کھینچ دی ہے، جس سے ڈیٹرنس سے براہ راست کارروائی کی طرف تبدیلی آئی ہے۔”پاکستان کو مستقبل میں کسی بھی مہم جوئی کی بہت بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ ہمارا ردعمل واضح اور مضبوط ہوگا۔ ساتھ ہی ہم جموں کشمیر یونین کے زیر انتظام علاقے کی داخلی سلامتی اور ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے میں انتہائی موثر کردار ادا کرنے والے لوگوں کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔