عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کشمیر نے پولیس اسٹیشن CIK/SIA کشمیر میں درج دہشت گردی فنڈنگ کیس میں تین ملزمین کے خلاف چارج شیٹ پیش کی ہے۔ ملزم دانش احمد کول اور فیضان اشتیاق دونوں سری نگر کے رہنے والے ہیں، پاکستان میں مقیم ہینڈلر محمد فاروق عبدالعزیز کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کے تحت سعودی عرب اور مسقط عمان سے فنڈز اکٹھا کرنے میں ملوث پائے گئے۔ جمع شدہ فنڈز جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کے لیے خرچ کیے گئے تھے۔سخت تحقیقات کے بعد، ایس آئی اے کشمیر نے ملزمین کے خلاف اہم شواہد اکٹھے کئے اور ایف آئی آر نمبر 09/2021 کے تحت ان کے خلاف الزامات ثابت ہونے کے بعد چارج شیٹ داخل کی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حماد فاروق ترمبو نامی ایک اور ملزم کے خلاف چارج شیٹ پہلے ہی عدالت میں پیش کی جا چکی ہے اور وہ اس وقت مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس آئی اے کشمیر کی طرف سے کی گئی تحقیقات کے دوران یہ ثابت ہوا کہ غیر ملکی سرزمین سے جمع کی گئی رقوم کو بعد میں بینکنگ چینلز/منی ایکسچینج کے ذریعے لانڈر کیا گیا اور دہشت گردی/علحدگی پسندی کو برقرار رکھنے کے لیے مارے گئے/سرگرم دہشت گردوں کے خاندان کے افراد کے بینک کھاتوں میں مزید جمع کرایا گیا۔ اور جموں و کشمیر کے UT میں غیر قانونی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے۔ یہ رقم بنیادی طور پر حماد فاروق ترمبو کے اکانٹس کے ذریعے منتقل کی گئی تھی۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملزم جوڑی یعنی دانش احمد کول اور فیضان اشتیاق خرادی طویل عرصے سے گرفتاری سے بچ رہے تھے اور اسی کے مطابق ایس آئی اے نے ان کے خلاف لک آٹ سرکیولر جاری کیا تھا۔بعد ازاں انہیں اس کیس میں گرفتار کیا گیا اور آج مقررہ وقت کے اندر ان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی