نیوز ڈیسک
نئی دہلی // سرحد پار سے معاونت والی ملی ٹینسی کے خلاف کریک ڈاؤن کو جاری رکھتے ہوئے، مرکز نے مزید دو پراکسی تنظیموں پر پابندی لگا دی اور گزشتہ چار دنوں میں چار افراد کو دہشت گرد قرار دیا۔4 جنوری کو، وزارت داخلہ (MHA) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ اعجاز احمد آہنگر عرف ابو عثمان الکشمیری، کے القاعدہ اور دیگر عالمی گروپوں کے ساتھ رابطے ہیں اور وہ دوبارہ شروع کرنے میں مصروف ہے۔ ہندوستان میں اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کو انفرادی دہشت گرد قرار دے دیا گیا۔اعزاز احمد، جو اس وقت افغانستان میں مقیم ہیں، اسلامک اسٹیٹ جموں و کشمیر (ISJK) کے چیف بھرتی کرنے والوں میں سے ایک ہیں۔ ایک دن بعد، 5 جنوری کو، وزارت داخلہ نے(TRF) کو، کالعدم تنظیم قرار دیا۔اسی رات، وزارت داخلہ نے محمد امین خبیب عرف ابو خبیب، جو جموں و کشمیر سے تعلق رکھتا ہے لیکن فی الحال پاکستان میں رہتا ہے، ایک انفرادی دہشت گرد نامزد کیا۔وہ لشکر طیبہ کے لانچنگ کمانڈر کے طور پر کام کر رہا ہے اور اس نے سرحد پار ایجنسیوں کے ساتھ گہرا تعلق قائم کیا ہے اور جموں میں لشکر طیبہ کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بحال کرنے اور تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔6 جنوری کو،پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ (PAFF) پر پابندی لگا دی گئی۔اسی رات ایک علیحدہ نوٹیفکیشن کے ذریعے، ارباز احمد میر کو نامزد کیا گیا، جو جموں و کشمیر سے تعلق رکھتا ہے لیکن اس وقت پاکستان میں مقیم ہے اور ممنوعہ لشکر طیبہ کے لیے کام کر رہا ہے۔7 جنوری کو،ڈاکٹر آصف مقبول ڈار کو، جو سعودی عرب میں رہتے ہیںکو دہشت گرد قرار دے دیا گیا۔
ملی ٹینسی کیخلاف حکومتی کریک ڈاؤن ، 2 مزیدگروپوں پر پابندی | 4 افراد ایک ہفتے میں اشتہاری قرار
