۔ 3اکتوبر کو سرنڈر کرنے کاحکم،الیکشن مہم چلانے کیلئے آزاد
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ انجینئر رشید کو ٹیرر فنڈنگ کیس میں 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت دے دی۔ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے انجینئر کو راحت دی، جس نے آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔جج نے کہا کہ میں 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت دے رہا ہوں۔ اسے 3 اکتوبر کو سرنڈر کرنا ہوگا۔جج نے اس کو 2 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت پر ریلیف دیا۔جج نے ان پر مختلف شرائط بھی عائد کیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ گواہوں یا تفتیش پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔5 جولائی کو عدالت نے انجینئر رشید کو لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے لیے حراستی پیرول دے دیا تھا۔انجینئر 2019 سے جیل میں ہے ۔ اسے 2017 کے دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام)ایکٹ کے تحت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے)نے گرفتار کیا تھا۔وہ تہاڑ جیل میں بند ہیں۔عدالت نے ان کی باقاعدہ درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی تحقیقات کے دوران اس کیس میں انجینئر کا نام سامنے آیا، جسے این آئی اے نے وادی کشمیر میں دہشت گرد گروپوں اور علیحدگی پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔این آئی اے نے اس معاملے میں کشمیری علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک، لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین سمیت کئی لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ملک کو ٹرائل کورٹ نے 2022 میں الزامات کا اعتراف کرنے کے بعد عمر قید کی سزا سنائی تھی۔