انتہا پسندی کے خلاف جنگ انسانیت کا فرض :مودی
تیانجن (چین)// وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ملی ٹینسی سے نمٹنے میں “دوہرے معیار” سے پرہیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملہ نہ صرف ہندوستان کے ضمیر پر حملہ تھا، بلکہ یہ انسانیت پر یقین رکھنے والی ہر قوم کے لیے کھلا چیلنج بھی تھا۔ مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سالانہ سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملی ٹینسی کے خلاف جنگ انسانیت کا فرض ہے۔ مودی نے پوچھا: یہ سوال کرنا فطری ہے کہ کیا بعض ممالک کی طرف سے ملی ٹینسی کی کھلی حمایت ہمارے لیے کبھی قابل قبول ہوسکتی ہے؟۔انہوں نے کہا “ہمیں اسے واضح طور پر اور ایک آواز میں بیان کرنا چاہیے، ملی ٹینسی پر دوہرا معیار ناقابل قبول ہے،ہمیں مل کر ملی ٹینسی کی ہر شکل اور شکل میں مخالفت کرنی چاہیے،یہ انسانیت کے تئیں ہماری ذمہ داری ہے،” ۔اپنے ریمارکس میں، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان پچھلی کئی دہائیوں سے بے رحم ملی ٹینسی کے سنگین زخموں کو برداشت کر رہا ہے۔”بے شمار مائیں اپنے بچوں کو کھو چکی ہیں، اور بے شمار بچے یتیم ہو گئے ہیں۔ حال ہی میں، ہم نے پہلگام میں ملی ٹینسی کا سب سے گھنانا چہرہ دیکھا،” ۔انہوں نے کہا کہ یہ حملہ نہ صرف ہندوستان کے ضمیر پر حملہ تھا بلکہ ہر قوم اور ہر اس فرد کے لیے کھلا چیلنج تھا جو انسانیت پر یقین رکھتا ہے۔مودی نے ان تمام دوست ممالک کے ساتھ “گہرا شکرگزار” ظاہر کیا جو غم کی اس گھڑی میں ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا، “میں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ سلامتی، امن اور استحکام کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد ہے، تاہم، ملی ٹینسی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی اس راستے میں بڑے چیلنجز بنے ہوئے ہیں۔”مودی نے کہا کہ دہشت گردی نہ صرف انفرادی قوموں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے بلکہ پوری انسانیت کے لیے مشترکہ چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک، کوئی معاشرہ، کوئی بھی شہری خود کو اس سے مکمل طور پر محفوظ نہیں سمجھ سکتا، یہی وجہ ہے کہ ہندوستان نے ملی ٹینسی کے خلاف جنگ میں اتحاد کی اہمیت پر مسلسل زور دیا ہے۔وزیراعظم نے علاقائی ترقی کے لیے رابطے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔