عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//حکام نے عدالتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے سی آر پی سی کی دفعہ 88 کے تحت پاکستان میں مقیم ملی ٹنٹوں کے ایک ہینڈلر اویس فیروز میر ولد فیروز احمد میر کی غیر منقولہ جائیداد قرق کر لی۔پولیس نے بتایا کہ2 مرلہ اور 79 مربع فٹ پر محیط اور پامپور (درنگبل اسٹیٹ) کے فرستہ بل علاقے میں واقع اس جائیداد کو پلوامہ میں این آئی اے ایکٹ کے تحت خصوصی نامزد عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے ملی ٹنسی کے ایک کیس کے سلسلے میں ایک اٹیچمنٹ آرڈر جاری کرنے کے بعد قرق کیا تھا۔عدالتی حکم کو ریونیو حکام اور پامپور پولیس نے مقامی باشندوں کی موجودگی میں مشترکہ طور پر عمل میں لایا۔پولیس کے مطابق اویس فیروز غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 18، 20، اور38 کے تحت پولیس اسٹیشن پامپور میں درج ایف آئی آر نمبر 42/2028 میں ملوث ہے۔ اسے پلوامہ میں این آئی اے کی نامزد عدالت نے اشتہاری مجرم قرار دیا ہے۔حکام نے بتایا کہ اویس فیروز، جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہے، کشمیر میں ملی ٹنسی کو فروغ دینے میں اسلحے اور گولہ بارود کی دراندازی اور مقامی عسکریت پسندوں کے نیٹ ورکس کو بحال کرنے کی کوشش میں سرگرم عمل ہے۔ادھرسوپور پولیس نے بھی پاکستان میں مقیم تین ملی ٹنسی معاونین ارشد احمد تیلی ولد علی محمد تیلی ساکن نوپورہ تجر، فردوس احمد ڈارعرف عمر ڈار ولد عبدالخالق ڈار اور نذیر احمد ڈارعرف شبیر الٰہی ولد غلام رسول ڈارساکنان ہارون کے رہائشیوں کی 29مرلہ زمین قرق کر لی۔اس سلسلے میں ایف آئی آر نمبر 28/2008کے تحت پولیس اسٹیشن سوپور میں کیس درج ہے۔اس کارروائی کو سی آر پی سی کی دفعہ 82 اور 83 کے تحت سوپور پولیس نے ریونیو حکام کے ساتھ مل کر، مجاز عدالت سے منظوری کے بعد عمل میں لایا ۔ اس سے قبل تینوں کو معزز عدالت نے اشتہاری قرار دیا تھا۔جائدادقرق کرنے کا مقصد مفرور ملزمان پر دبا ئوڈالنا ہے تاکہ وہ معزز عدالت میں پیش ہوں اور قانون کا سامنا کریں۔