کپوارہ//ملیال کیرن سڑک مسلسل 3مہینو ں سے بند رہنے کے نتیجے میں اب کیرن کے لوگو ں کے صبر کا پیالہ لبریز ہو گیا ہے اور وہا ں درپیش مسائل کے حوالے سے احتجاج کیا ۔کیرن کے بازارو ں میں اب ضروریات زندگی ختم ہوچکی ہے اور وہا ں کے مریضوں کا بہتر طبی امداد کے لئے دم گھٹ رہا ہے ۔ کیرن میں بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے اب تک 5لوگو ں کی موت واقع ہوگئی ہے اور 13مریضو ں کو بہتر علاج معالجہ کے لئے کپوارہ اور کرالہ پورہ اسپتالو ں تک پہاڑی راستو ں سے چار پائی پر پیدل چل کرلا نا پڑا ۔ہفتہ کو کیرن کے لوگو ں نے سرکار کے خلاف اس وقت احتجاجی مظاہرہ کیا جب وہا ں ایک اور جو اں سال خاتون کو سخت بیماری کی حالت میں پیدل کپوارہ اسپتال لانا پڑا۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ کیرن میں درجنو ں ایسے مریض ہیں جن کو بہتر طبی امداد کی ضرورت ہے تاہم ہفتہ کو ایک جواں سال لڑکی محبوبہ بانو دختر بشیر اللہ خان ساکن کیرن سخت بیمار پڑ گئی جس کے بعد لو احقین نے انہیں کیرن کے اسپتال میں داخل کیا لیکن مریضہ کی حالت کو دیکھ کر اس کو کپوارہ منتقل کیا گیا ۔مقامی لوگو ں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتا یا کہ میلیال کیرن سڑک گزشتہ3مہینو ں سے مسلسل بند رہنے کی وجہ سے اب یہا ں کے بازارو ں میں سب کچھ ختم ہو چکا ہے حتیٰ کہ اگر کوئی مر جائے بازارو ں میں میت کو پہننے کے لئے کفن کپڑا تک میسر نہیں ہے ۔لوگو ں نے مطالبہ کیا کہ سرکار اور انتظامیہ اولین ترجیحات میں میلیال کیرن سڑک کو کھولنے میں اہم رول ادا کریں تاکہ لوگو ں کے مشکلات کا ازالہ ہوسکے ۔