عظمیٰ نیوزسروس
جموں//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر میںسٹارٹ اپ بیداری مہم پر زور دیتے ہوئے زور دیا تاکہ مودی حکومت کی طرف سے گزشتہ 11 برسوں میں شروع کی گئی بہت سی ترغیبات اورسکیموں سے یہاں کے نوجوانوں کو فائدہ پہنچ سکے۔یہاں لیڈ امپیکٹ کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا’’یہ ایک افسانہ ہے کہ اسٹارٹ اپس کا مقصد صرف بڑے شہروں کے لیے ہے۔ اس کے برعکس ہندوستان کے تقریباً 50فیصدسٹارٹ اپس ٹائر 2 اور 3 قصبوں سے آتے ہیں لیکن بدقسمتی سے جموں اس فہرست میں شامل نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب ملک بھر کے نوجوان فائدہ اٹھا رہے ہیں تو یہاں کے نوجوان ان فوائد سے کیوں فائدہ نہیں اٹھا سکتے جو آن لائن دستیاب ہیں‘‘۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس کے لیے ورکشاپ منعقد کرنے اور اس کے لیے سوشل میڈیا ہینڈلز کا استعمال کرنے پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے’سرکاری نوکری‘ ذہنیت سے نجات۔وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے سٹارٹ اپس کے لیے اپنے کاروبار کو فروغ دینے اور ہندوستانی معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹارٹ اپس معاش کے ایک منافع بخش اور پائیدار ذریعہ کے طور پر ابھرے ہیں۔ انہوں نے صنعتی رابطوں اور نجی شعبے کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں پائیدار اسٹارٹ اپس اور ہندوستان کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک لاکھ ستر ہزار سٹارٹ اپس کے ساتھ ہندوستان دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ان میں سے تقریباً 60ہزار اسٹارٹ اپ کی قیادت خواتین کر رہی ہیں جو کامیاب کاروباری بن چکی ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جنم لینے والا پرپل انقلاب نوجوانوں کے ذریعہ چلائے جانے والے زرعی سٹارٹ اپس کی کامیابی کی ایک روشن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور اروناچل پردیش جیسی ریاستوں نے اس انقلاب سے تحریک حاصل کی ہے، نوجوانوں کو متبادل اور پائیدار ذریعہ معاش فراہم کرنے اور انہیں سرکاری ملازمتوں کی ذہنیت سے آزاد کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر لیوینڈر کی کاشت شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹارٹ اپس میں مصروف نوجوان لاکھوں میں کما رہے ہیں اور دوسروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔وزیر نے بتایا کہ 50 فیصد سٹارٹ اپ ٹائر 2 اور 3 شہروں اور قصبوں جیسے سورت، وجئے واڑہ، کانپور وغیرہ میں ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں، گلیوں کے دکانداروں اور عبوری کاریگروں کو اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے مدرا یوجنا، پی ایم سواندھی یوجنا اور پی ایم وشوکرما یوجنا جیسی سکیمیں لائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مقامی کے لیے آواز کے تحت کھادی مصنوعات کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کانکلیو کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ کھادی سیکٹر میں پیداوار، فروخت اور روزگار کے فروغ اور ترقی کے لیے مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے فوائد سے استفادہ کریں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ان اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے دیہی علاقوں میں ورکشاپس کے انعقاد پر زور دیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان ایسے شعبوں میں تعاون پر زور دیا جو مستقبل میں متعلقہ ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسی مقصد کے ساتھ حکومت نے نوجوانوں کو صحیح ہنر اور تربیت سے آراستہ کرنے کے لیے قومی تعلیمی پالیسی کی نقاب کشائی کی۔