عظمیٰ نیوز سروس
ممبئی //ملک کے کئی حصوں میں مانسون کی آمد ہو چکی ہے۔ کیرالہ میں ہفتہ کو مانسون کی زوردار بارش دیکھنے کو ملی۔ بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر حالات کافی خراب ہو گئے۔ اس کے ٹھیک ایک دن بعد مانسون مہاراشٹر بھی پہنچا جہاں موسلا دھار بارش ہوئی۔ اتوار اور پیر کی رات ممبئی میں بھاری بارش کی وجہ سے عام زندگی پوری طرح سے درہم برہم ہوگئی۔ وہیں ہفتہ کی دیر رات راجدھانی دہلی سمیت قریبی علاقوں میں آندھی کے ساتھ تیز بارش سے مختلف مقامات پر پیڑ اکھڑنے، آبی جماو اور کئی انڈر پاس میں گاڑیوں کے ڈوبنے کے نظارے دیکھنے کو ملے۔ممبئی میں ہوئی مانسون کی شدید بارش سے کئی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے اور سڑکوں پر جام کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ مانسون سے پہلے ہی ہوئی زوردار بارش نے شہر کی تیاریوں کی ایک طرح سے پول کھول دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ممبئی اور مہاراشٹر کے دیگر حصوں کے لیے شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اگلے کچھ گھنٹوں میں بارش مزید رفتار پکڑ سکتی ہے۔کیرالہ میں شدید بارش کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے پانچ ضلعوں میں اسکولوں میں چھٹی کر دی گئی ہے۔ آئی ایم ڈی نے کیرالہ اور کرناٹک میں بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ کیرالہ میں 26 اور کرناٹک میں 25سے 27مئی کے درمیان شدید بارش کا امکان ہے۔ وہیں محکمہ موسمیات نے مہاراشٹر، گجرات اور مراٹھواڑہ میں بھی پیر کو بادلوں کی گڑگڑاہٹ کے ساتھ آندھی طوفان اور بارش کے لیے الرٹ جاری کیا ہے۔آئی ایم ڈی کے مطابق مانسون اتوار کو بحیرہ عرب کے کچھ اور حصوں، کرناٹک، گوا، مہاراشٹر کے کچھ حصوں، شمالی خلیج بنگال اور میزورم کے کچھ حصوں، منی پور اور ناگالینڈ کے کچھ حصوں تک پہنچ گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مانسون کی موجودہ شمالی سرحد دیوگڑھ، بیلگاوی، کاویری، مانڈیا، دھرم پوری، چنئی، آئزول اور کوہیما وغیرہ ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا، مانسون کے وسطی بحیرہ عرب کے کچھ حصوں، ممبئی سمیت مہاراشٹر کے کچھ اور حصوں، بنگلورو سمیت کرناٹک، آندھرا پردیش کے کچھ حصوں، تمل ناڈو کے بقیہ حصوں، مغرب-وسط اور شمالی خلیج بنگال کے کچھ حصوں اور اگلے تین دنوں کے دوران شمال مشرقی ریاستوں کے کچھ حصوں میں آگے بڑھنے کے لیے حالات موافق ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ جنوب مغربی مانسون کے جلدی آنے میں کرہ ہوا اور سمندری حالات نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بحیرہ عرب پر کم دباو کا علاقہ بنا ہے اور ودربھ تک ایک ٹرف لائن پھیلی ہے۔ یہ سسٹم نمی کو بڑھا رہے ہیں، جس کی وجہ سے برصغیر ہند میں مانسون تیزی سے آگے بڑھا۔ اس کے علاوہ معمول ENSOیعنی النینو سدرن آسلیشن حالات بھی دیکھی گئی تھی، جو عام یا مضبوط مانسون کے اشارے دیتی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ ہمالیائی علاقے میں گھٹی برف کی چادر بھی اس کی وجوہات میں شامل ہو سکتی ہے۔
بھارت فورکاسٹ سسٹم کا افتتاح | نئی تکنیک سے اب موسم کی درست پیشین گوئی ہوگی
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ملک میں تیار کردہ ہائی ریزولوشن گلوبل فورکاسٹ ماڈل(ایچ جی ایف ایم)یعنی بھارت فورکاسٹ سسٹم (بی ایف ایس)پیرکولانچ کیا گیا۔ مرکزی ارتھ سائنسز کے وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے وگیان بھون میں موسم کی پیشین گوئی کے اس نئے نظام کا افتتاح کیا۔ انہوں نے محکمہ موسمیات کے افسران کے ساتھ 6کلومیٹر کی ریزولوشن کی صلاحیت والے بھارت فورکاسٹ سسٹم کو استعمال کے لیے وقف کر دیا۔ملک میں بھارت فورکاسٹ سسٹم سے موسم کی پیشین گوئی کے معیار میں کافی بہتری دیکھنے کو ملے گی۔ یعنی کہ سردی، گرمی، بارش اور طوفان جیسے بدلتے موسم کے بارے میں محکمہ موسمیات پہلے سے زیادہ درست پیشین گوئیاں کر سکے گا۔ محکمہ موسمیات نے یہ کارنامہ آئی آئی ٹی ایم کے ذریعہ سودیشی ٹیکنالوجی پر تیار کردہ نئے بھارت فورکاسٹ سسٹم (بی ایف ایس)کے ذریعہ حاصل کیا ہے۔ اس نئے بی ایف ایس کی ریزولوشن پہلے کے بالمقابل 6 کلومیٹر بہتر ہے۔ پہلے استعمال کیے جانے والے گلوبل فورکاسٹ سسٹم (جی ایف ایس)سے دوگنا طاقتور ہے۔ جی ایف ایس کی رینج 12 کلومیٹر ہے۔واضح ہو کہ بھارت فورکاسٹ سسٹم (بی ایف ایس)تکنیک پر 2022 میں کام شروع کیا گیا تھا۔ 3 سال کے ٹرائل کے دوران بی ایف ایس نے بارش کی 30 فیصد اور مانسون کی 64 فیصد سے زیادہ درست پیشین گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے 2 سالوں میں بھارت فورکاسٹ سسٹم کی صلاحیت کو 4 کلومیٹر کی درستگی پر لایا جائے گا۔ نئی نئی ٹیکنالوجی کے ذریعہ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے معیار اور درستگی میں پہلے کے مقابلہ میں کافی بہتری آئی ہے۔موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاترا نے کہا کہ ہندوستان اس شعبہ میں 6 کلومیٹر والا پہلا ملک ہے۔ اس تکنیک سے ہندوستانی مسلح افواج اور این ڈی آر ایف کو فائدہ پہنچے گا۔