عظمیٰ نیوزڈیسک
سرینگر//سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’خلائی شعبے کی اصلاحات نے خلا میں ہندوستان کے تجارتی امکانات کو کھول دیا ہے‘‘۔نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ (این ایس آئی ایل) محکمہ خلا کے تحت ایک پبلک سیکٹر انٹرپرائز (پی ایس ای) اور مارچ 2019 کے دوران شامل اسرو کا تجارتی بازو، مانگ پر مبنی نقطہ نظر پر اول سے آخر تک تجارتی خلائی کاروبار کرنے کے لیے ذمہ دار ہے اور اسے خلا سے متعلق سرگرمیوں میں ہندوستانی صنعتوں کی شرکت بڑھانے کا مینڈیٹ حاصل ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آنے والے سالوں میں این ایس آئی ایل اپنے تجارتی خلائی کاروبار کو تمام شعبوں میں مزید وسعت دینے کی کوشش کرے گا جس میں سیٹلائٹ بنانے اور لانچ گاڑیاں، لانچ خدمات فراہم کرنا، زمینی حصے کا قیام، مواصلات اور ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ کا استعمال کرتے ہوئے خلا پر مبنی خدمات فراہم کرنا، مشن سپورٹ سروسز اور اسرو کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز کو ہندوستانی صنعتوں کو منتقل کرنا شامل ہیں۔ این ایس آئی ایل جن بڑے کاروباری پروجیکٹوں کا تصور کر رہا ہے ان میں ڈیمانڈ پر مبنی ماڈل پر کئی مواصلاتی سیٹلائٹ بنانا، ابھرتی ہوئی عالمی لانچ سروس مارکیٹ سے تجارتی طور پر فائدہ اٹھانے کے لیے پی پی پی شراکت داری کے تحت ہندوستانی صنعت کے ذریعے ایل وی ایم 3 راکٹوں کو حاصل کرنے کی حکمت عملی تلاش کرنا، نجی ہندوستانی صنعتوں کو زمین کے مشاہدے کے کئی سیٹلائٹ بنانے کے قابل بنانا وغیرہ شامل ہیں۔