عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر میں دفعہ 370بحال کرنے کے نیشنل کانفرنس کے مطالبے پر کانگریس کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چگ نے کہا کہ عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس، پاکستان کے آئی ایس آئی سے چلنے والے ایجنڈے کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔جموں میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئےچگ نے کہا کہ کانگریس نے حال ہی میں جموں و کشمیر کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد کیا، عوام یہ جاننے کے مستحق ہیں کہ آیا کانگریس اس پاکستان کے حمایت یافتہ ایجنڈے کی توثیق کرتی ہے۔کانگریس سے اپنے موقف کو واضح کرنے پر زور دیتے ہوے چگ نے زور دے کر کہا کہ عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس، پاکستان کے آئی ایس آئی سے چلنے والے ایجنڈے کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر کے لوگ ترقی اور پیشرفت پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی مختلف اسکیموں کی فعال طور پر حمایت کر رہے ہیں، نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد اس کے بجائے ایک ایسے تقسیم آمیز ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے جس سے علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کو ہوا دینے کا خطرہ ہے۔چگ نے ان کے ناپاک مقاصد کی مذمت کی جس کا مقصد ہندوستان کی سالمیت پر سمجھوتہ کرنا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس طرح کے اقدامات کو کسی بھی حالت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ حالیہ اسمبلی اجلاس بے نتیجہ رہے ہیں، مسلسل رکاوٹیں ترقیاتی مسائل پر بامعنی بحث کو روک رہی ہیں۔انہوں نے کہا ’’ عمر عبداللہ کو جموں و کشمیر کی ترقی کو ترجیح دینی چاہیے۔ اس کے بجائے وہ عوام کو گمراہ کر رہا ہے اور بطور رہنما اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے غفلت برت رہا ہے۔ قوم نیشنل کانفرنس کی غیر آئینی کوششوں کو قریب سے دیکھ رہی ہے۔ ‘‘