تحریر: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ
معاشی استحکام، انسانی سرمائے کی ترقی، افرادی قوت کی مشغولیت میں اضافہ اور معاشی پالیسیوں کی حمایت جیسی متعدد اہم وجوہات کی بناء پر ملک کی تعمیر کے لیےبالخصوص مزدوروں کے حوالے سے سماجی تحفظ بلاشبہ اساسی نوعیت کا حامل ہے۔ ملازمت کے دوران بے روزگاری، بیماری،یا ریٹائرمنٹ کے فوائد، سماجی تحفظ سے صارفین کے اخراجات کو برقرار رکھنے، معیشت کو مستحکم کرنے اور ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔ قابل اعتماد حفاظتی جال سے افراد کو لیبر مارکیٹ میں داخل ہونے کی ترغیبملتی ہے،جس سے وسیع تر اقتصادی پالیسیوں کی حمایتہوتی ہے جن کااصل مقصد ملک کی پائیدار ترقی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اسٹریٹجک وژن کے زیر اثر، محنت اور روزگار کی وزارت نے متعدد اہم پالیسی ساز فیصلوں اور اقدامات کو نافذ کیا ہے، جیسے لیبر قوانین کی ضابطہ بندی، پردھان منتری شرم یوگی مان دھن یوجنا(پی ایم – ایس وائی ایم) اور نیشنل پنشن اسکیم ٹریڈرس اسکیم،لیبر قوانین کے نفاذ میںشفافیت اور جوابدہی لانے نیزتعمیل کی پیچیدگی کو آسان بنانے کے لیےیونیفائیڈ ویب پورٹل ‘شرم سویدھاپورٹل’ کا آغاز، این سی ایسجس کو نیشنل ایمپلائمنٹ سروس کا کایا پلٹ کرنےکے لیے شروع کیا گیاتھا، تاکہ ملازمت سے متعلق مختلف قسم کیخدمات جیسے کیرئیر کاؤنسلنگ، ووکیشنل گائیڈنس، ہنر مندی کے فروغ کے کورسز، اپرینٹس شپ، انٹرن شپ وغیرہ کے بارے میں معلومات فراہم کی جائے، غیر منظم مزدوروں کا قومی ڈیٹا بیس بنانے کے لیے ای-شرم پورٹل کی ترقی، جس کو ملازمت کی زیادہ سے زیادہفراہمی اور مزدوروں کو سماجی تحفظ کے فوائد پہنچانے کیلئے آدھار کے ساتھ منسلک کیا گیاہے،ملازمین کے لیے اسکیمیں،کووڈ-19 کی وجہ سے فوت ہونے والے بیمہ شدہ افراد (آئی پی) کے خاندانوں کو مدد اور سہارا فراہم کرنے کے لیےای ایس آئی سی کووڈ-19اسکیم، میٹرنٹی بینیفٹ کیرقم میں اضافہ، ای ایس آئی سی فیس کی شرح میں کمی۔
ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن، وزارت محنت اور روزگار کے تحت سماجی تحفظ کی تنظیم ہے،جوہمارے ملک کی افرادی قوت کو سماجی تحفظ فراہم کرنے میں پیش پیش رہی ہے۔ اس کی مختلف فائدے کی اسکیموں سے -طبی اور نقدی فوائدکے ذریعے، ہمارے ملک کے مزدوروں نے گزشتہ سات دہائیوں میںبہت فائدہ اٹھایا ہے۔ ہمارے ملازمت پیشہ خاندانوں کی صحت اور سماجی تحفظ کی دیکھ بھال کرنے والی ای ایس آئی سی نے گزشتہ 10 سالوں میں تاریخی پیش رفت کی ہے۔ اس عرصے کے دوران ای ایس آئی سی نے اپنی خدمات کو 393 اضلاع سے بڑھا کر 674 اضلاع تک پھیلایا ہے، جس کی وجہ سے آج صحت کینگہداشت کا فائدہ 3.72 کروڑ محنت کش خاندانوں تک پہنچ رہا ہے، جو پہلے سال 2014 میں صرف 1.95 کروڑ تک محدود تھا۔ آج، استفادہ کنندگان کی مجموعی تعداد 2014 میں 7.58 کروڑ سے بڑھ کر 2024 میں 14.43 کروڑ ہو گئی ہے۔
ہمارے ملک کی افرادی قوت کے لیے سماجی تحفظ اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ہمہ جہت مضبوطی کی سمت میں قدم آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج 29 اکتوبر 2024 کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (اے آئی آئی اے) نئی دہلی میں ای ایس آئی سی کے ذریعے وزارت محنت و روزگار، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، آیوش کی وزارت ،ڈپارٹمنٹ آف فارماسوٹیکلس اور کیمیکل و فرٹیلائزرس کی وزارت کے تحت صحت کے بنیادی ڈھانچے سےمتعلق 12,855 کروڑ روپے مالیت کے متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ان پروجیکٹوں کے ضمن میں،وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش کے اندور میںورچوئل طور پر 300 بستروں والے ای ایس آئی سی اسپتال کا افتتاح کیا، جس کو 500 بستروں تک اپ گریڈ کرنے کیگنجائش ہے۔ اس سہولت سے تقریباً 14 لاکھ بیمہ شدہ افراد اور ان کے خاندانوں کو فائدہ ملنے کی امید ہے۔ مزید برآں، انہوں نے 1,030 بستروں کی مشترکہ گنجائش والے ای ایس آئی اسپتال کے 06منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہاسپتال بوماسندرا (کرناٹک)، نرسا پورہ (کرناٹک)، پتھم پور (مدھیہ پردیش)، میرٹھ (اتر پردیش)، اچوتپورم (آندھرا پردیش) اور فرید آباد (ہریانہ) میںقائم ہوں گے۔ اس پہل کا مقصد تقریباً 41 لاکھ بیمہ شدہ افراد اور مستحقین کی طبی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ ان منصوبوں کے لیے کل سرمایہ کاریکی رقم 1,641 کروڑروپے ہے۔
ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی ) کے اسپتالوں کا افتتاح کرنا اور سنگ بنیاد رکھنا ہندوستان میںملازمین کے لیے صحت کینگہداشت تک رسائیکی سہولت بڑھانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ نئے اسپتالوں کےقیام کے ذریعے مودی حکومت کا مقصدملک میں بالخصوص صنعتی اورنیم شہری علاقوںمیں صحت کی نگہداشت سے متعلق معیاری خدمات کو بہتر بنانا ہے۔ ان اسپتالوں سے آؤٹ پیشنٹ کینگہداشت، اسپتال میں داخل مریضوں کی خدمات، ہنگامینگہداشت اور خصوصیمعالجات سمیت بہت سی خدمات پیش کی جائیں گی۔ معیار پر اس توجہ سے اس بات کو یقینیبنایا جائے گا کہ ملازمین کو بروقت اور موثر طبیسہولت ملے، جو کہ صحت مند افرادی قوت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
یہ سماجی تحفظ کے پروگرام انمول افرادی قوت اور ان کے خاندانوں کی مدد فراہم کرکے ملک کی تعمیر میںاہم کردار ادا کرتے ہیںاور ای ایس آئی سی اسپتالوں کے قیام کو ترجیح دے کر، مودی حکومت افرادیقوت کے اندر صحت کی اہم ضروریات کو پورا کر رہی ہے، جس سے ملازمین کی فلاح و بہبود اور ملک کی مجموعی اقتصادی صحت کے تئیں حکومت ہند کے عزم کی عکاسیہوتی ہے ۔
(مضمون نگار محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر ہیں)