کشن گنج // ہندوستان کے عوام ہمیشہ سے باہمی اخوت اور یکجہتی کے ساتھ رہتے ا?ئے ہیں اور جمہوریت اس ملک کی جڑوں میں پیوست ہے جسے فرقہ پرست طاقتوں کی لاکھ کوششوں کے باوجود کمزور نہیں کیاجاسکتا ہے۔ ان خیالات کااظہارمعروف عالم دین وممبرپارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے جمعی? علماء بہار کے ذریعہ منعقدہ قومی ایکتا وتحفظ شریعت کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔مولانا نے کہاکہ اگربہارمیں یا کشن گنج میں باہر کے لوگوں کے ذریعہ فساد و بدامنی پھیلانے کی کوشش کی جائے گی توہم ایسا ہونے نہیں دیں گے اور اس خطے کے ہندومسلمان سب مل کر سماج دشمن عناصرکی سازشوں کوناکام بنائیں گے۔مولانا قاسمی نے ملک کے ہندواور مسلمانوں کے مابین پائے جانے والے بھائی چارہ کے تاریخی جذبات کوبیان کرتے ہوئے کئی سال قبل ہریانہ کے چرخی دادری میں ہونے والے پلین کریش کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ جہازایک مسلم ملک سے ا?رہاتھا اوردوسرے ملک کی طرف جارہاتھااور اس میں جتنے لوگ سوارتھے سبھی مسلمان تھے،مگر اس کے باوجود مقامی ا?بادی جس میں سارے ہندوتھے انہوں نے نہ صرف اس حادثے میں متاثر ہونے والے تمام مسافروں کی دیکھ بھال کی بلکہ جولوگ بھی جائے حادثہ کے معائنہ کے لئے گئے ان کے قیام و طعام کاباقاعدہ انتظام کیا۔اسی طرح ہریانہ ہی کے ڈبوالی میں اسکول کے سالانہ اجلاس کے پنڈال میں ا?گ لگنے کی وجہ سے تجارت کے لئے گئے سیکڑوں لوگ پھنس گئے اور وہ سب ہندوتھے،مگر ان کی جان بچانے کے لئے ایک مسلمان لڑکامحمدشمیم آگے بڑھااور وہ لوگوں کوآگ میں سے باہر نکالتا رہایہاں تک کہ خود بھی جھلس کر جاں بحق ہوگیا۔ظاہر ہے کہ یہ دونوں واقعات خالص انسانیت نوازی پر مبنی ہیں اور اس بات کی شہادت دیتے ہیں کہ اس ملک کا ہر شہری ایک دوسرے کے تئیں بھائی چارہ کا جذبہ رکھتا ہے اور اسے دبایانہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ نفرت کی سیاست کرنے والی بعض پارٹیاں اور لیڈران عوام کی بنیادی ضروریات پر توجہ دینے کے بجائے لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر بانٹنے کی کوشش میں رہتے ہیں ،ضرورت ہے کہ ہم سب ایسی جماعتوں اور ایسے سیاست دانوں کی بدنیتی کو سمجھیں اور ان کے ناپاک ارادوں کوناکام بنائیں۔