مواصلاتی سہولیات کے نام پر جیو ٹاور ،فائبر ندارد،انٹرنیٹ کا کہیں نام ونشان نہیں،زندگی آج بھی قدیم طرز پر
عاصف بٹ
کشتواڑ//جہاں دنیا و ملک اس ڈیجیٹل دور میں چاند و مارس تک جاپہنچا اور ملک کو آزاد ہوئے78سال گزرگئے لیکن اسکے باوجود جموں کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے دورافتادہ علاقہ مڑواہ اور واڑون اس دورجدید میں بھی بھی ڈیجیٹل آزادی سے محروم ہیں۔مڑواہ واڑون بیس پنچایتوں پر مشتمل ہےجس کی کل آبادی چالیس ہزار کے قریب ہے ۔یہاں کی عوام آج بھی ڈیجیٹل اندھیروں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ اگرچہ امسال علاقے میں جیو کی جانب سے فون سروس بہتر کی گئی لیکن انٹرینٹ کی دنیاسے ہنوز محروم ہے۔ جہاں جیو فایبر کا کام 2024 میں مکمل ہونا تھا لیکن اب 2025کے اختتام تک بھی ہنوز ادھورا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے ہر سال نئی ڈیڈ لائن، نئے وعدے سننے کوملتے ہیں مگر زمینی حقیقت جوں کی توں بنی ہوئی ہے ۔چند ماہ قبل ایم ایل اے اندروال نے مڑواہ و واڈون کا دورہ کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ مڑواہ و واڑون 15اگست تک ڈیجیٹل دنیا سے جڑ جائے گا اور اس دن سارے پروگرام لائیو دیکھنے کومل جائیں گےمگر وہ وعدہ بھی محض ایک بیان بن کر رہ گیا۔ نہ فائبرشروع ہوا اور نہ ہی بی ایس این ایل ٹاورز چالو ہوسکے ۔نتیجہ کے طور پرمڑواہ واڈون کی عوام اس دورجدید میں بھی قدیم انسانوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ انٹرنیٹ سہولیات نہ ہونے کے سبب علاقے میں تعلیمی نظام بھی بری طرح متاثر ہے جبکہ سرکاری دفاتر کا کام بھی مفلوج ہے ۔ان علاقہ جات کی عوام کو معمولی دستاویزات کے لیےکشتواڑضلع صدر مقام تک کئی سوکلومیٹر تک طویل سفر کرنا پڑتاہے۔ آن لائن تعلیم کے ذریعے یہاں کے طلباء جدید دنیا سے ہم قدم نہیں ہو پائے ہیں ۔ ڈیجیٹل بینکنگ اور ای کامرس کا نام و نشان نہیں ہے۔نوجوانوں کو آن لائن روزگار اور فری لانسنگ کے مواقع نہیں ملے ہیں۔بیشتر سرکاری دفاتر تو صدر مقام سے ہی کام کرتے ہیں اور رہے چند دفاتر بھی صدر مقام پر جانے کو ترجیح دےرہے ہیں ۔ عوام نے مرکزی سرکار و یوٹی سرکار سے اپیل کی کہ علاقے کو جلد از جلد انٹرینٹ سے جوڑا جاے تاکہ عوام ڈیجیٹائزیشن کا فایدہ اٹھاسکے تاکہ علاقے میں تعمیر و ترقی ممکن ہوسکے۔