یو این آئی
نئی دہلی//امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے کہا ہے کہ مودی حکومت کوامداد باہمی کے ذریعہ ملک کو خود کفیل بنانے کے لئے کام کر رہی ہے اور اس میں نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن کا اہم رول ہے۔ امت شاہ نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی)کی 91ویں جنرل کونسل میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کوآپریٹو سیکٹر کے ذریعے کروڑوں کسانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امدادباہمی پر مبنی تحریک کے ذریعے ملک کے شہریوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے پرعزم ہے۔ شاہ نے کہا کہ مودی حکومت امداد باہمی کے ذریعے ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے کام کر رہی ہے اور اس سمت میں این سی ڈی سی کا اہم کردار ہے۔امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے لاکھوں کوآپریٹیو کی زندگیوں کو بدلنے میں اس کے اہم رول پر زور دیتے ہوئے کوآپریٹو تحریک میں این سی ڈی سی کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ این سی ڈی سی کی کامیابی نہ صرف اس کے 60,000 کروڑ روپے کی ادائیگی سے تجاوز کر جانے سے ظاہر ہوتی ہے، بلکہ دیہی معیشت اور بڑے پیمانے پر کوآپریٹو سیکٹر پر بھی مثبت اثر ڈالنے کی اپنی اہلیت سے ظاہر ہوتی ہے۔سفید انقلاب 2.0 کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں میں دودھ کوآپریٹو یونینوں کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔
انہوں نے دودھ پیدا کرنے والوں کی انجمنوں کے قیام کے لیے این ڈی ڈی بی اور این سی ڈی سی کے درمیان تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ شاہ نے کہا کہ ان تنظیموں کو این ڈی ڈی بی کے زیر نگرانی دودھ کی پیداوار کے ابتدائی مرحلے میں مالی مدد فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف سفید انقلاب کو آگے بڑھائے گا بلکہ قبائلی برادریوں اور خواتین کو بااختیار بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے کہا کہ ایپ پر مبنی کیب کوآپریٹو سوسائٹی سروس قائم کرنے کی ضرورت ہے، جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ منافع براہ راست ڈرائیوروں میں تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مربوط کرنے میں نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کے اہم کردار پر بھی زور دیا اور پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز ( پی اے سی ایس) کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ این سی ڈی سی اور امداد باہمی کی وزارت ان کوششوں کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ امت شاہ نے ایک جامع پانچ سالہ منصوبہ بنانے کی تجویز بھی پیش کی، جس کا مقصد شوگر ملوں کی مالی صلاحیت کو بڑھانا ہے، جس میں ان کی فنڈنگ کو 25,000 کروڑروپے تک بڑھانے کا ہدف ہے۔ اس اسٹریٹجک اقدام سے چینی کی صنعت کی ترقی اور پائیداری میں اضافہ متوقع ہے اور بہتر مالی استحکام کو یقینی بنایا جائے گا اور اس شعبے کی طویل مدتی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اوڈیشہ، آندھرا پردیش اور کیرالہ جیسی ساحلی ریاستوں میں گہرے سمندری ٹرالر کو تلاش کرنے کے لئے بھی کہا۔امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت نے این سی ڈی سی کے ساتھ کوآپریٹو انٹرن اسکیم کو نافذ کرنے والی ایجنسی کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد ریاستی اور ضلعی کوآپریٹو بینکوں کو مرکزی حکومت کی اسکیموں سے ہم آہنگ کرنے اور پی اے سی ایس کو مضبوط بنانے میں مدد کرنا ہے۔ کوآپریٹو انٹرن اسکیم شرکا کو انمول تجربہ حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے، جو انہیں امداد باہمی کے اصولوں کو آگے بڑھانے اور دیہی برادریوں کی ترقی میں معاونت کے لیے تیار کرتی ہے۔ مسٹر امت شاہ نے ملک بھر میں کوآپریٹو سیکٹر کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایک کوآپریٹو یونیورسٹی کے قیام پر زور دیا اور کوآپریٹیو کے لیے صلاحیت کی ترقی کے پروگرام کی اہمیت پر زور دیا، جس نے سہکار سے سمردھی (امداد باہمی کے ذریعے خوشحالی) کے وژن کو آگے بڑھانے میں اس کے کردار کو اجاگر کیا۔