یو این آئی
نئی دہلی//مالی سال 2024-25 میں ملک میں 20 ہزار ٹن سے زیادہ شہد کی پیداوار ہوئی ہے ، جس سے کسانوں کو 325 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے ۔کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی) کے چیئرمین منوج کمار نے بدھ کو شہد مکھیوں کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ممبئی میں ‘سویٹ ریولوشن اتسو’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘میٹھا انقلاب’ شہد کی مکھیوں اور کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لایا ہے ۔ کمیشن کے شہد مشن کے تحت 20 ہزار ٹن سے زیادہ شہد کی پیداوار ہوئی ہے جس سے شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کو 325 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ مالی سال 2024-25 میں کے وی آئی سی سے وابستہ شہد کی مکھیاں پالنے والوں نے 25 کروڑ روپے کا شہد برآمد کیا ہے ۔ شہد مشن کے تحت 2,29,409 شہد کی مکھیوں کے خانے اور مکھیوں کی کالونیاں تقسیم کی جا چکی ہیں۔اس فیسٹیول کا تھیم تھا ‘فطرت سے متاثر، شہد کی مکھیاں ہم سب کی پرورش کریں گی’۔ اس موقع پر کمیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر روپ راشی بھی موجود تھے ۔شہد کی مکھیوں کی ماحولیاتی اور اقتصادی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مسٹر کمار نے کہا کہ شہد کی مکھیاں ماحولیاتی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ وہ نہ صرف شہد پیدا کرتے ہیں بلکہ پولینیشن کے ذریعے زراعت کو بھی تقویت دیتے ہیں اور ماحولیاتی تحفظ میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ہنی مشن دیہی ہندوستان میں روزی روٹی کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے ۔ شہد کی پیداوار معاشی اور صحت دونوں کی خوشحالی کا ذریعہ بن گئی۔