عظمیٰ نیوز سروس
پٹنہ //کانگریس لیڈر راہل گاندھی نےبیگوسرائے اور کھگڑیا میں دو بڑے جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کی این ڈی اے حکومت پر زبردست حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت پر خطرہ منڈلا رہا ہے اور نوجوانوں کو اصل مسائل سے بھٹکانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔راہل گاندھی نے کہا، ’’56 انچ کی چھاتی میں کچھ نہیں رکھا، وہ ڈرپوک ہیں۔ 1971 میں جب امریکہ نے اندرا گاندھی کو دھمکی دی تھی تو انہوں نے ڈرنے کے بجائے جو کرنا تھا، وہ کر کے دکھا دیا۔ لیکن جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی سے کہا کہ ’آپریشن سندور‘ بند کرو، تو مودی نے دو دن میں اسے روک دیا۔‘‘انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ ’’مودی صرف ٹرمپ سے ہی نہیں ڈرتے، بلکہ ان کے کنٹرولر اڈانی اور امبانی جیسے لوگ ہیں۔‘‘ راہل نے کہا، ’’مودی نوجوانوں سے کہتے ہیں کہ انسٹاگرام پر ریل بناؤ، تاکہ وہ اصل مسئلوں سے بھٹک جائیں۔ جس دن نوجوانوں کو یہ سمجھ آ گیا کہ اڈانی کے ساتھ ان کی شراکت داری ہے، اسی دن ان کی دکان بند ہو جائے گی۔‘‘راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ ’’کرناٹک، مہاراشٹر، ہریانہ اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی اور آر ایس ایس نے پورا الیکشن چوری کر لیا۔ اب بہار میں مہاگٹھ بندھن کے ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جا رہے ہیں۔ اس کا ثبوت ہم پہلے بھی دے چکے ہیں اور دوبارہ پیش کریں گے۔‘‘انہوں نے طنز کیا کہ ’’مودی کہتے ہیں کہ بی جے پی نے سستا ڈیٹا دیا تاکہ آپ ریل بنائیں لیکن جب آپ فیس بک یا انسٹاگرام پر ریل دیکھتے ہیں تو اس کا فائدہ امبانی کو ہوتا ہے۔‘‘ راہل کے مطابق، ’’مودی ووٹ کے لیے اسٹیج پر ناچ بھی سکتے ہیں، کیونکہ الیکشن کے بعد وہ صرف اڈانی-امبانی کے لیے کام کرتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’بہار کے لوگ دوسری ریاستوں میں جا کر سخت محنت کرتے ہیں اور ان ریاستوں کی ترقی میں اپنا خون پسینہ بہاتے ہیں۔