ٹی ای این
سرینگر// ریئل اسٹیٹ ریسرچ کمپنی انارک نے کہاہے کہ اس سال ہندوستان بھر میں جائیداد کی اوسط قیمتوں میں 23 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کی وجہ ان پٹ لاگت میں اضافہ اور سال کے شروع میں مضبوط مانگ ہے۔رپورٹ کے مطابق، ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) نے مکانات کی فروخت کی قیادت کی، جب کہ حیدرآباد میں سال بہ سال 32 فیصد اضافے کے ساتھ قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ اسی وقت، پونے، حیدرآباد اور کولکتہ جیسے شہروں میں 17% سے 25% تک فروخت میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔دوسری طرف، ملک بھر کے مختلف شہروں میں مکانات کی فروخت میں جولائی تا ستمبر 2024 کی مدت کے دوران قابل ذکر مندی دیکھی گئی، سات بڑے شہروں میں 11 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اناروچ کے مطابق، اس سہ ماہی کے دوران صرف 1.07 لاکھ ہاؤسنگ یونٹس فروخت ہوئے، جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت میں 1.20 لاکھ یونٹس فروخت ہوئے۔آگے دیکھتے ہوئے، توقع ہے کہ اکتوبرتادسمبر کے تہوار کے سیزن کے دوران مارکیٹ میں تیزی آئے گی، جس میں ڈویلپرز خریداروں کو راغب کرنے کیلئے رعایت کی پیشکش کر سکتے ہیں۔ تاہم، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ، مارکیٹ میں توازن کی وجہ سے قیمت میں اضافہ مستحکم ہو سکتا ہے۔اگرچہ انارک رپورٹ میں سری نگر اور جموں شہروں کا کوئی خاص ذکر نہیں ہے، تاہم دیگر رئیل اسٹیٹ ذرائع سے دستیاب قیمتوں کے حالیہ اعداد و شمار ملے جلے رجحان کی نشاندہی کرتے ہیں۔سرینگر میں، خاص طور پر زیادہ آمدنی والے تجارتی اور قیمتی مقامات کے حصوں میں، جائیداد کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس کی فی مربع فٹ اوسط قیمت 16,917 تک پہنچ گئی ہے، جو کہ سال بہ سال 22.45% اضافہ کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ جائیداد کی قدروں میں اضافے کے مجموعی قومی رجحان کے ساتھ کم و بیش آئینہ دار ہے، جس سے ریاست میں جائداد غیر منقولہ سرمایہ کاری اب بھی ایک پرکشش آپشن ہے۔ سری نگر میں قیمت کی حدیں 6,709 سے 25,000 فی مربع فٹ تک ہیں، جائیداد کی قسم پر منحصر ہے۔اسی طرح، جموں و کشمیر کے دیگر شہر، جیسے جموں، سرمائی دارالحکومت، بھی بڑھتی ہوئی مانگ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھ رہے ہیں۔