سرینگر//پولیس نے منگل کو بتایا کہ سرینگر کے پارمپورہ میں ایک ناکے کے دوران گرفتار لشکر کمانڈر اور اس کا ایک غیر ملکی ساتھی ملورہ کے مقام پرفورسز کے ساتھ معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوگئے۔یہ معرکہ آرائی گذشتہ روز شروع ہوئی تھی اور اس کے اختتام پر جائے معرکہ سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی بر آمد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس معرکہ آرائی میں سی آر پی ایف کے 3 اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔
پولیس ترجمان نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایک مخصوص اطلاع ملی تھی کہ جنگجوشاہراہ پر حملہ کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا”اطلاع کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس اور سی آر پی ایف کے کچھ مشترکہ ناکے قائم کئے گئے۔پارمپورہ ناکہ پر ایک گاڑی روکی گئی اور اس میں سوار افراد سے ان کی شناخت پوچھی گئی۔ پچھلی سیٹ پر بیٹھے شخص نے اپنا بیگ کھولنے کی کوشش کی اور ایک دستی بم نکالا۔ ناکہ پارٹی تیزی سے حرکت میں آگئی اور پچھلی سیٹ پر بیٹھے شخص کو پکڑ لیا“۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرائیور اور پیچھے کی نشست پر بیٹھے شخص ،دونوں کو پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں انکشاف ہوا کہ دونوں میں سے ایک لشکر کا کمانڈر ابرار تھا۔
پولیس کے مطابق ” پولیس، سی آر پی ایف اور فوج نے مشترکہ طور ابرار سے پوچھ تاچھ کی“۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ اس کے قبضے سے ایک پستول اور دستی بم برآمد ہوگئے۔
”پولیس ، سی آر پی ایف اور آرمی کی مشترکہ ٹیموں کی مستقل تفتیش پر اس نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنی اے کے 47 رائفل ملورہ میں واقع ایک مکان میں رکھی ہوئی ہے۔ وہاں مشتبہ مکان کا مناسب محاصرہ کر کے اسے اس ہتھیار کی بازیابی کے لئے اس گھر میںلے جایا گیا ۔ فورسز پارٹی جب ابرار کو لیکراس کے بتائے ہوئے مکان میں داخل ہورہی تھی تو وہاں چھپے ایک اور جنگجو نے گولیاں چلائیں۔ابتدائی فائرنگ میں ، سی آر پی ایف کے 3 اہلکار زخمی ہوگئے “۔
پولیس ترجمان کے مطابق ابرار نامی جنگجو نے پوچھ تاچھ کے دوران ملورہ میں واقع اس مکان میں جنگجو کی موجودگی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ وہاں ہوئی گولہ باری کے دوران ابرار اور اس کا غیر ملکی ساتھی جاں بحق ہوگئے۔