مظاہروں اورہڑتالوں کی حمایت پر تادیبی کارروائی کی جائیگی
سرینگر//جموں و کشمیر حکومت نے جمعہ کو ملازمین کو اپنے مطالبات کے حق میں کسی بھی قسم کے مظاہروں اور ہڑتالوں میں حصہ لینے سے روک دیا اور خبردار کیا کہ اگر کوئی ملازم ایسے مظاہروں میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
جنرل ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاریآرڈر میں بتایا گیا ہے’’ یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ ملازمین بعض مطالبات کے حق میں مظاہروں اور ہڑتالوں کا سہارا لے رہے ہیں‘‘۔اس میں مزید کہا گیا ہے’’حکومت نے جموں و کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز (کنڈکٹ)رولز 1971 کے رول 20(ii) کو تمام متعلقین پر لاگو کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی سرکاری ملازم کسی بھی طرح کے مظاہروںیاہڑتال، جو اسکی ملازمت یا کسی اور سرکاری ملازم سے متعلق ہو، کسی بھی طورشامل نہیں ہوگا اور نہ ہی اس کی حوصلہ افزائی کرے گا۔حکومتی احکامات میں کہا گیا ہے’’قانون کی مذکورہ شق محض اعلانیہ نوعیت کی نہیں ہے بلکہ اس طرح کے کسی بھی ملازم کے اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث پائے جانے کی صورت میں یقینی طور پر اس کے نتائج برآمد ہوں گے‘‘۔آرڈر میں کہا گیا ہے’’ لہٰذا، تمام انتظامی سیکرٹریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ محکموںکے ملازمین کو یہ ہدایات بھیجیں کہ وہ کسی بھی طرح کے مظاہروں اور ہڑتالوں سے پرہیز کریں، جو ضابطہ شکنی تصور کی جائیگی اور جس کے سنگین نتائج بر آمد ہونگے‘‘۔ محکموں کو اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ اصول کے مطابق ایسے کسی بھی ملازم (ملازمین)کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کریں جو مظاہروں اور ہڑتالوںکو منظم کرنے میں ملوث پائے جائیں گے۔