سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کشمیر میں معصوم جوانوںکو تہہ تیغ کرنے اورہزاروں لوگوں کو جیلوں اور تھانوں میں ڈال کر الیکشن عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل عام کے براہ راست ذمہ دار وہ بھارت نواز سیاسی جماعتیں، حکومت اور ممبران اسمبلی ہیں جوفورسز اور پولیس کے ترجمان بن کر اور انہیں احکامات جاری کرتے ہیں۔ یاسین ملک نے کہاکہ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی جو یہاں کی وزیر داخلہ بھی ہیں کے چاڈورہ قتل عام واقعے پر دیاگیا بیان دوہری سیاست کا بدترین مظاہرہ ہے۔ محبوس فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ فوج اور پولیس اہلکاروں کو کھلی چھوٹ دینے اور ان کے قتل عام پر پردہ ڈالنے والے حکمران کیونکر اور کیسے خود ہی قاتل اور خود ہی منصف کا رول ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں کی سربراہ خود ہی ایمپائر بن کر جس انداز سے ظالموں کا ہاتھ روکنے کے بجائے مقتولین کو ہی مورد الزام ٹھہرانے کی ناپاک کوشش ہورہی ہے وہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ اقتدار کی ہوس نے اُن سے انسانیت کا جذبہ بھی چھین لیا ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ پرامن سیاسی کاوشیں کرنے کی پاداش میں جوانوں کو جیلوں اور پولیس تھانوں میں تشدد کا نشانہ بنانا اور ان پر ہر قسم کی سیاسی مکانیت کو مسدود کرکے انہیں پشت بہ دیوار کرنے کا سلسلہ بھارت کا کام ہے اسلئے انہیں فروغِ تشدد کی ذمہ داری کسی اور کے سر ڈالنے اور اپنے ’مواعظ ‘کے بجائے اپنے گریبان میںجھانکنا چاہئے۔یاسین ملک نے کہا کہ جس بے ہنگم انداز میں پولیس اہلکاروں نے کل چاڈورہ میں نشانہ باندھ باندھ کو جوانوں کے سروں اور چھاتیوں کو چھلنی کیا وہ ہند نوزاوں کی کشمیر دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ یاسین ملک نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ ان ظالموں کو خوب پہچان لیں اور ان کے ہاتھ مضبوط کرنے کے انتخابی عمل کا مکمل بائیکاٹ کریں کیونکہ ہمارا ووٹ بہرصورت ان ظالموں کو تقویت اور بھارت کے جابرانہ تسلط کو دوام بخشتا ہے اسلئے ہمیں بحیثیت ایک زندہ قوم الیکشن کے عمل میں حصہ دار بننے سے ہر حال میں پرہیز کرنا چاہئے۔ لبریشن فرنٹ قائد محمد یاسین بٹ اور ظہور احمد بٹ کے گھروں پر شبانہ چھاپے اور انکے اہل خانہ کو ہراسان کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ پولیس نے لبریشن فرنٹ کے سینئر زونل نائب صدر محمد یاسین بٹ کے گھر واقع نگین اور فرنٹ لیڈر پر ظہور احمد بٹ کے گھر واقع حول پر شبانہ چھاپہ مارا ۔ پولیس نے قائدین کے اہل خانہ اور معصوم بچوں کو ہراساں کیا اور انکے گھروں کی تلاشیاں لیں۔ محبوس فرنٹ چیئرمین نے اس پولیس کاروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شبانہ چھاپے،خانہ تلاشیاں اور خوف و دہشت پھیلاکر الیکشن ڈرامے کو کامیاب بنانے کا عمل ہر لحاظ سے غیر جمہوری اور آمرانہ ہے ۔ محبوس لبریشن فرنٹ چیئرمین جو کچھ عرصے سے سرینگر سینٹرل جیل میں مقید ہیں نے کہا کہ پولیس نے پہلے ہی فرنٹ کے کئی قائدین و اراکین بشمول جے کے ایل ایف زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری (پی ایس اے)، ضلع صدر گاندربل بشیر احمد راتھر (بویا) (پی ایس اے)، عبدالستار (ضلع صدر کولگام)، مشتاق احمد میر (پی ایس اے)، مولوی ریاض (پی ایس اے) ،فیصل اسلم (پی ایس اے) ظہور احمدخان، عاشق حسین (پی ایس اے) ،عرفان احمد خان،جان محمد پرے،تنویر احمد الٰہی(پی ایس اے) صاحب خان اور رئیس احمد کو گرفتار کررکھا ہے اور یہ لوگ مختلف جیلوں اور پولیس تھانوں کے اندر اذیتیں برداشت کررہے ہیں۔درایں اثناء لبریشن فرنٹ کے سرکردہ اراکین نے کشمیر کے کئی مقامات کا دورہ کیااور وہاں لوگوں سے آنے والے الیکشن ڈرامے کا مکمل بائی کاٹ کرنے کی اپیل کی۔فرنٹ اراکین نے بیلو پلوامہ، نازنین پورہ شوپیان،بیہامہ، واکورہ اور خان پورہ گاندربل، زلنگام ،کوکر ناگ،اچھ بل اڈہ، کے ایم ڈی اڈہ اور ریشی بازار اسلام آباد اور صفا کدل، نواب بازار،چھتہ بل اور ہیڈون چوک سرینگر گئے اور یہاں گھر گھر جاکر لوگوں سے آنے والے نام نہاد الیکشن ڈرامے کا مکمل بائی کاٹ کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر فرنٹ اراکین نے متحدہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے مشتہر کردہ الیکشن بائی کاٹ پمفلٹ اور تحریری مواد لوگوں کے اندر تقسیم کرتے ہوئے انہیں اس فرسودہ عمل سے دور رہنے کی تلقین کی۔