گیلانی،صحرائی،میرواعظ اور ملک نے بڑانقصان قرار دیا
سرینگر//حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی، تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی،حریت (ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق اور لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت کئی مزاحمتی قائدین اور تنظیموں نے مشہور صحافی ،قلم کار،شاعر اورمصنف ساحل مقبول کے انتقال پر دکھ کا اظہارکیا ہے۔ حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے گہرے رنج والم کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی مغفرت کیلئے دُعا کی ہے اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم ایک جوان سال ادیب تھے جنہیں جموں کشمیر کی تاریخ پر نظر تھی ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم تحریک آزادی کے بہی خواہ تھے جس کی پاداش میں انہیں کئی سال جیل کی صعوبتوں کو بھی براداشت کرنا پڑا۔صحرائی نے مرحوم کے حق میں جنت نشینی کی دعا کی اور لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔ حریت (ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی صحافتی خدمات کو خراج تحسین ادا کیا ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ مرحوم مقبول ساحل ایک سنجیدہ صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی خوش اخلاق اور ملنسار تھے جن کا حریت کانفرنس کے ساتھ بھی ایک گہرا جذباتی تعلق تھا اور وہ اکثر و بیشتر مجھ سے ملنے کیلئے بھی آتے رہتے تھے۔ میرواعظ نے مرحوم کے انتقال کو صحافتی اور ادبی حلقوں کیلئے نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی کاوشوںکو مدت تک یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے مرحوم کے لواحقین اور پسماندگان کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت اور جنت نشینی اور غمزدہ خاندان کیلئے صبر جمیل کی خصوصی دعا کی۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک جوان سال قلم کار ، صحافی ،شاعر اور سماجی شخصیت تھے جن کی حلیمی اور انسان نوازی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبول ساحل نے بے شمار تکالیف کا پامردی کے ساتھ مقابلہ کیا اور صحافت نیز علمی میدانوں میں کشمیریوں کی ترجمانی کا فریضہ انجام دیا اور کشمیریوں کی حالت زار کو اقوام عالم تک پہنچانے کیلئے کاوشیں کیں۔ انہوں نے اپنی مادری زبان کی ترویج و اشاعت اور اسے فروغ دینے کے ضمن میں بھی کارہائے نمایاں انجام دئے جس کیلئے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اتحاد المسلمین کے سربراہ مولانا محمد عباس انصاری نے مقبول ساحل کی رحلت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے قوم کیلئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ مولانا عباس انصاری نے کہا ہے کہ مرحوم ایک بے باک،نڈر اور قوم پرور ادیب و صحافی تھے جس نے صحافت اور ادب کی دنیا میں گرانقدر نقوش چھوڑ دئے جو ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم اگرچہ آج ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن اُن کی فکر ادبی اور صحافتی سرمایہ کی صورت میں زندہ و پائندہ ہے۔ درایں اثناء تنظیم کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے بھی محمد مقبول ساحل کی رحلت پر گہرے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساحل کی موت کسی سانحہ عظیم سے کم نہیں۔ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مقبول ساحل کے انتقال کو دانشورانہ سطح کا نقصان قرار دیا۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ گرفتاری سے کچھ عرصہ قبل فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ کا انٹریو مقبول ساحل نے ہی لیا تھا۔ شبیر احمد شاہ اکثر مقبول ساحل کی ذات اور اُن کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے اُن کی کافی تعریفیں کرتے تھے ۔ نیشنل فرنٹ نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک تعزیتی بیان میں ترجمان نے کہا کہ مقبول ساحل نہ صرف ایک اچھے صحافی بلکہ ایک خوش خلق انسان بھی تھے۔اُن کی موت سے ایک خلاء پیدا ہوگیا ہے اور انہیں ایک طویل وقت تک یاد کیا جائے گا۔نیشنل فرنٹ نے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کے صبر کیلئے دعا کی۔تحریک مزاحمت کے ایک وفد نے جنرل سیکریٹری محمد سلیم زرگر کی قیادت میں آڑی ہل کوکرناگ جاکر مقبول ساحل کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقعہ پرمحمد سلیم زرگر نے کہا کہ مقبول ساحل کی موت سے ان کے سبھی دوست اور رشتہ داروں کو ایک بہت ہی بھاری صدمہ پہنچا ہے۔انہوں نے مقبول ساحل کو ایک سلجھا ہوا صحافی اور بیباک قلمکار قرار دیا۔
وزیر اعلیٰ اور عمر عبداللہ کا اظہارتعزیت
جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے معروف صحافی اور مصنف مقبول ساحل کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ اپنے ایک تعزیتی پیغام میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرحوم کو ریاست میں اردو صحافت کو استحکام بخشنے اور پہاڑی زبان و ادب کو محفوظ رکھنے اور اسے فروغ دینے کے سلسلے میں ہمیشہ یاد کیا جائے گا ۔ محبوبہ مفتی نے سوگوار کنبے کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی ہے ۔ ادھر نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے معروف صحافی ، قلمکار اور براڈکاسٹر مقبول ساحل کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس سانحہ ارتحال پر مرحوم کے جملہ سوگوران اور اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرحوم کی جنت نشینی اور بلند درجات کیلئے دعا کی اور میدانِ صحافت میں اُن کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، ترجمانِ اعلیٰ آغا سید روح اللہ ، ریاستی ترجمان جنید عظیم متو ، پارٹی سینئر لیڈر غلام نبی اڑگامی نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
قانون سازیہ اراکین،سماجی و ادبی تنظیموں کی تعزیت
سرینگر //مقبول ساحل کے انتقال پر سیاسی ،سماجی اور ادبی تنظیموں کی جانب سے تعزیت کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اورسابق وزیر سید مشتاق احمد بخاری ، ممبر اسمبلی کرناہ ایڈوکیٹ راجہ منظور، قانون ساز کونسل کے رکن ظفر اقبال منہاس،ایم ایل سی جاوید احمد مرچال ،سابق وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی پروفیسر عبدالواحد قریشی ،سابق ایم ایل اے کفیل الرحمان، سابق ایم ایل سی رشید قریشی،سابق ایم ایل سی مرتضیٰ خان،پہاڑی لیڈر شبیر احمد خان،دوردرشن کیندر سرینگر کے ڈائریکٹرجی ڈی طاہر،سابق ڈائریکٹر ریڈیو کشمیر غلام حسین ضیا ، ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈس پیرپنچال شوکت کاظمی، پہاڑی ایڈوائزری بورڈ کے سیکریٹری ذاکر حسین ، وی سی لاوڈا حفیظ احمد مسعودی ، ریڈیو پروگرام شہربین کے سربراہ مقصود احمد، پروفیسر ڈاکٹر جہانگیر دانش ، کلچرل اکیڈمی کے شعبہ پہاڑی کے چیف ایڈیٹر ڈاکٹر فاروق انور مرزا، پہاڑی ایڈیٹر اور کلچرل افسر محمد ایوب نعیم ،معروف پہاڑی قلم کار میر حیدر ندیم ، بار ایسوسی ایشن کرناہ کے صدر ایڈوکیٹ قاضی محبوب الاہی ،پہاڑی کلچر کلب ٹنگڈار کے صدر عبدالرشید قریشی ، ،سیول سوسائٹی کرناہ کے سربراہ پیر زادہ سراج الدین ،سماجی کارکن عبدالرشید لون غمگین ، پیر زادہ نیوز ایجنسی کے مالک پیر محمد سعید، شاعر وقلمکار پرویز مانوس ، محمد مقبول خان ،سید امجد حسین کاظمی ،مولوی شبیر احمد خان کے علاوہ زبیر احمد قریشی نے مرحوم کے انتقال پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیر عظمیٰ کے عملہ ادارت کا اظہار یکجہتی
سرینگر //کشمیر عظمیٰ کے جملہ اسٹاف ممبران نے اپنے ساتھی صحافی مقبول ساحل کے انتقال پر صدمے کا اظہار کیا ہے۔اس سلسلے میں کشمیر عظمیٰ کے دفتر پر ایک تعزیتی تقریب منعقد ہوئی اور مرحوم کے حق میں مغفرت اور سوگوار کنبے کیلئے صبر کی دعا کی گئی۔اس موقعہ پر ایسوسی ایٹ ایڈیٹر ش م احمد نے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے سوگواران کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ش م احمد نے کہا کہ مقبول ساحل کے ساتھ انہوں نے کئی برسوں تک کام کیا اور اُن کی موت سے انہیں ذاتی طور پر صدمہ پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقبول ساحل ایک اچھے قلمکار اور شاعر تھے جبکہ پہاڑی اور اردو زبان پر کافی دسترس رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کئی ایک کتابیں اردو اور پہاڑی زبان میں بھی لکھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبول ساحل نہایت خوش اخلاق اور ہر ایک سے محبت سے ملتا تھا۔ اسی وجہ سے صرف اپنے عزیزوں میں ہی نہیں بلکہ دوستوں میں بہت مقبول تھا۔