سوپور// باباگنڈ ہندوارہ کی طویل ترین جھڑپ میں مارے گئے براٹھ کلان سوپور کے جنگجو اشفاق مجید میر کی نماز جنازہ دو بار ادا کی گئی، جس کے بعد سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں انہیں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔اس موقعہ پرلوگوں نے اسلام، آزادی اور جنگجوئوں کے حق میں زور دار نعرے لگائے۔علاقہ زینہ گیر،رفیع آباد اور ہندوارہ سے بھی کافی تعداد میں یہاں لوگ جمع ہوئے تھے۔جنگجو کی ہلاکت کے خلاف علاقے میں مکمل ہڑتال سے معمولات کی زندگی متاثر رہی جس دوران تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معطل رہی جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بھی بند رہی۔ اشفاق مجید میر کی لاش اتوار کی شام اس کے لواحقین کے حوالے کی گئی۔فورسز نے گنڈ براٹھ کے آس پاس ناکے لگائے تھے تاکہ یہاں لوگ جمع نہ ہوسکیں لیکن اسکے باوجود بھی بڑی تعداد میں لوگ یہاں پہنچ گئے۔ادھر جنگجو کی ہلاکت کے خلاف سوپور اور علاقہ زینہ گیر میں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بہت کم دیکھی گئی۔سوپور اور ہندوارہ میں انٹر نیٹ بند رہا اورکاروباری و تجارتی ادارے مکمل طور پر بندرہے۔اشفاق مجید میر عرف خباب ولد عبدالمجید کی عمر 20سال تھی۔ اس نے تعلیم کو خیر باد کر کے 6جولائی2018کو ہتھیار اٹھائے۔وہ اس وقت بی جی سکنڈ ائر میں زیر تعلیم تھا۔اسکے والد نے کہا کہ انہوں نے اشفاق کو بیرون ریاست تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیجا لیکن وہ صرف ایک ماہ باہر رہا اور واپس آکر تین دن کے بعد لاپتہ ہوگیا۔