پلوامہ//اگلر کنڈی پلوامہ میں جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والے مسلح تصادم میں جیش محمد سربراہ مولانا مسعود اظہر کے بھتیجے طلحہ رشید، جیش ڈویژنل کمانڈرمحمود بھائی اور حزب المجاہدین کے سر کردہ کمانڈر سمیر ٹائیگر کے ماموںوسیم احمد گنائی عرف وسیم ٹائیگر نامی تین جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف منگل کے روز ہڑتال کی گئی، دوکانیں بند رہیںتاہم ٹریفک جزوی طور پر چلتا رہا۔ اس مسلح تصادم میں فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ مسلح تصادم کے مقام پر احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والی شبانہ جھڑپوں میں متعدد عام شہری زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کو سینے میں لگنے کے بعد سری نگر کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ضلع پلوامہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات گذشتہ شام سے بدستور منقطع ہیں۔ ضلع میں بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے۔جھڑپ کے دوران دو رہاشی مکان اور ایک گائو خانہ خاکستر ہوا جبکہ قریب15 مکانوں کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی اور تین گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔ اسکے علاوہ دو مقامی نوجوانوں کی ہڈیا توڑیں گئیں جنکی حالت بہت نازک ہے۔گائوں میں رات بھر جھڑپیں ہوتی رہیں جبکہ دربہ گام میں بھی اسی طرح کی جھڑپیں ہوتی رہیں۔ادھرتعزیتی ہڑتال کے بیچ مقامی جنگجو وسیم احمد گنائی ساکن دربہ گام کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔جنگجوئوں کی میتیں رات بھر پولیس کے پاس رہیں اور پولیس نے نگرانی میں ہی دونوں غیر مقامی جنگجوئوں کو کسی نامعلوم مقام پر سپرد خاک کیا گیا۔عمومی طور پر ایسے جنگجوئوں کو بارہمولہ کے مضافات میں غیر مقامی جنگجوئوں کے لئے مخصوص قبرستان میں سپرد خاک کیا جاتا ہے۔منگل کی صبح وسیم احمد کی میت اس کے لواحقین کے سپرد کی گئی تو اس کے آبائی علاقے میں لوگوں کا اژدھام امڈ آیا جن میں خواتین کی خاصی تعداد شامل تھی۔وسیم کی نماز جنازہ مقامی گرائونڈ میں انجام دی گئی جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور اس موقعے پر اسلام اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے ۔وسیم گنائی نے19اگست2017کو جنگجو ئوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔