وہ صاحب ِکتاب
وہ علم کاآفتاب
وہ حلم کامہتاب
آبروئے قلم کی تاب
جس سے فیضیاب تھی بزمِ زمانہ
ہائے ظالم قضانے وہ بنالیااپنانشانہ
اب قرآن ویساکون سُنائے گا
پتھردِلوں کوپھرکون رولائے گا
انسانوں کوانسانیت کون سکھائے گا
آخرت کے ہُوبہُومناظرکون دکھائے گا
چلا گیا وہ مردِ صالح اپنے دیارسے
نکاتِ دین اب سمجھائے گاکون پیارسے
جس نے کوہستانوں میں چراغِ ہدایت جلائے
بھٹکے ہوئے قافلوں کوراستے دکھائے
جس کی کاوشوں سے بے عِلم سُوئے عِلم آئے
مدہوش جوپڑتے تھے ہوش میں آئے
آہ! وہ مفتی جوواقف تھارازِہستی سے
سفرآخرت پرنکل گیااپنی بستی سے
نواب دین کسانہ
اُودہمپور،جموں،موبائل نمبر؛94191-66320