سمت بھارگو
راجوری//جموں سرینگر قومی شاہراہ کے بند ہونے کے بعد، بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) نے مغل روڈ کو بحال کر کے کشمیر وادی کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ ہفتے کی شب رام بن ضلع میں شدید بارش اور اچانک سیلاب کے باعث قومی شاہراہ بند ہو گئی تھی جس سے ہزاروں مسافر پھنس گئے تھے۔بی آر او نے ہفتے کو ہی سڑک کی صفائی کا عمل شروع کیا جبکہ اتوار کی صبح اس میں تیزی لائی گئی۔ سرنکوٹ کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ فاروق خان نے بتایا کہ ’ہم معمول کے مطابق صفائی کا کام کر رہے تھے لیکن قومی شاہراہ کی بندش کی اطلاع ملتے ہی ہم نے کام میں تیزی لائی‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اتوار دوپہر تک مغل روڈ کو صاف کر کے فوری طور پر ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا تاکہ جو لوگ مختلف مقامات پر پھنسے تھے، ان کی نقل و حرکت بحال کی جا سکے تاہم، مغل روڈ پر رات کے وقت گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی رہے گی اور پیر کی صبح سے دن کے اوقات میں ہی ٹریفک چلنے کی اجازت دی جائے گی۔مغل روڈ، جو راجوری اور پونچھ اضلاع کو کشمیر کے شوپیاں ضلع سے جوڑتی ہے، اب کشمیر وادی کا ملک سے واحد زمینی رابطہ بن چکی ہے کیونکہ قومی شاہراہ کی بحالی میں کچھ دن لگ سکتے ہیں۔انتظامیہ نے مغل روڈ پر ٹریفک کے ممکنہ اضافے کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہر سطح پر تیار رہیں۔ قومی شاہراہ بند ہونے کے بعد سے ہی زیادہ تر ٹریفک مغل روڈ کی طرف منتقل ہو گیا ہے اور اتوار شام سے اس روٹ پر گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ایس ڈی ایم فاروق خان کے مطابق’’ہمیں آئندہ دنوں میں ٹریفک میں کئی گنا اضافہ متوقع ہے، اسیلئے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فیلڈ میں مکمل انتظامات یقینی بنائیں‘‘۔بی آر او کو بھی مغل روڈ پر کافی تعداد میں صفائی مشینری تعینات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جبکہ راستے میں موجود ہسپتالوں کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔مقامی شہریوں اور مسافروں نے مغل روڈ کی بروقت بحالی پر بی آر او اور مقامی انتظامیہ کی تعریف کی ہے، تاہم ٹریفک کے دبائوکو دیکھتے ہوئے مزید بہتر انتظامات کی ضرورت پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔