حسین محتشم
پونچھ//مغل شاہراہ، جو وادی کشمیر کو خطہ پیر پنچال اور جموں کے دیگر حصوں سے جوڑنے والی ایک اہم اور تاریخی سڑک ہے، ان دنوں شدید ٹریفک جام کے مسائل کا شکار ہے۔ سری نگر۔جموں قومی شاہراہ پر بار بار پیش آنے والی رکاوٹوں اور بندشوں کے سبب وادی جانے والے ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کو مغل شاہراہ کی طرف موڑ دیا جاتا ہے۔ اس اضافی دباؤ نے اس سڑک کو روزانہ کی بنیاد پر ٹریفک جام کا گڑھ بنا دیا ہے، جس کی وجہ سے مسافروں اور ڈرائیوروں کی مشکلات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔مسافروں کے مطابق، شاہراہ پر گھنٹوں گاڑیاں جام میں پھنسی رہتی ہیں، خاص طور پر پشانہ چیک پوسٹ کے قریب تو صورتحال انتہائی سنگین ہو جاتی ہے جہاں گاڑیوں کی لمبی قطاریں عام منظر بن گئی ہیں۔ نزاکت حسین صوفی نامی ایک مقامی نوجوان نے بتایا کہ وہ تین گھنٹے سے زیادہ وقت سے جام میں پھنسے ہوئے ہیں اور کسی قسم کا کوئی انتظام نظر نہیں آ رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مقام پر ٹریفک پولیس کی غیر موجودگی عوامی مسائل میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔مسافروں اور مقامی لوگوں نے بتایا کہ مغل شاہراہ پر روزانہ بڑھنے والی گاڑیوں کی تعداد کے مقابلے میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کی تعداد نہایت کم ہے۔ یہی بنیادی وجہ ہے کہ ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ بھاری گاڑیوں اور مال بردار ٹرکوں کے جام میں پھنسنے سے ضروری اشیاء کی ترسیل بھی شدید متاثر ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں وادی کے اندرونی علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو یہ مسئلہ نہ صرف مسافروں کے لئے پریشانی کا باعث بنے گا بلکہ تجارت، تعلیم اور روزمرہ زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گا۔ خواتین اور بچے کئی کئی گھنٹے گاڑیوں میں انتظار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں جبکہ بیمار اور بزرگ افراد سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔مقامی لوگوں نے ٹریفک پولیس حکام سے پرزور اپیل کی ہے کہ مغل شاہراہ پر، خصوصاً پشانہ چیک پوسٹ اور دیگر حساس مقامات پر فوری طور پر اضافی اہلکار تعینات کئے جائیں تاکہ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف اہلکاروں کی مؤثر تعیناتی اور فعال نگرانی ہی اس بڑھتی ہوئی بدنظمی کو کم کر سکتی ہے۔عوام نے ڈپٹی کمشنر پونچھ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ٹریفک) سے بھی اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر اس مسئلے کا جائزہ لیں اور فوری اقدامات کریں تاکہ مغل شاہراہ پر روزانہ پیش آنے والے اس سنگین مسئلے سے عوام کو نجات دلائی جا سکے۔مسافروں کا کہنا ہے کہ اگر ٹریفک پولیس نے اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے نہ نبھایا تو انہیں احتجاجی راستہ اپنانے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ عوام نے یہ بھی واضح کیا کہ مغل شاہراہ خطے کے لئے ایک اہم لائف لائن ہے اور اس کی بہتر دیکھ بھال اور منظم نگرانی حکومت اور انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے۔