عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// راجوری، تھنہ منڈی اور بفلیاز کو آپس میں جوڑنے والی تاریخی اور کلیدی اہمیت کی حامل مغل روڈ پر جاری تعمیری کام غیر ضروری تاخیر کا شکار ہو چکا ہے، جس کے باعث مقامی آبادی، مسافر اور ٹرانسپورٹ سے وابستہ طبقہ شدید مشکلات میں مبتلا ہیں۔ سڑک کی خستہ حالی، ٹریفک جام اور ناقص منصوبہ بندی نے روزمرہ سفر کو ایک آزمائش بنا دیا ہے۔ عوامی حلقوں کی جانب سے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ تعمیراتی ایجنسیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس اہم منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنائیں تاکہ عام لوگوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔ عوامی نمائندوں اور سماجی کارکنان نے بھی اس تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔تھنہ منڈی کے معروف سماجی کارکن حاجی مقبول احمد رینہ نے اپنے دیگر کارکنان کے ہمراہ ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مغل روڈ کی تعمیر کو فوری طور پر مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شاہراہ نہ صرف تاریخی اہمیت رکھتی ہے بلکہ یہ راجوری، تھنہ منڈی، بفلیاز اور سرنکوٹ کے ہزاروں افراد کے لئے روزانہ کی آمدورفت کا واحد ذریعہ بھی ہے۔ حاجی مقبول احمد رینہ نے کہا کہ مارچ 2021 میں اس سڑک کی تعمیر کا آغاز دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی اور بارڈر روڈ آرگنائزیشن (BRO) کے اشتراک سے ہوا تھا، جسے دو سال میں مکمل ہونا تھا۔ تاہم متعلقہ کمپنی کام ادھورا چھوڑ کر منظر سے غائب ہو گئی، جس کے بعد BRO اور ٹی بی پی نے منصوبے کی ذمہ داری سنبھالی۔ مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر سست رفتاری برقرار رہی اور کام آج تک مکمل نہ ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق سڑک کے کئی حصے کھڈوں میں تبدیل ہو چکے ہیں، جبکہ نالیاں، ڈرینیج سسٹم اور دیگر تعمیراتی پہلو بھی التوا کا شکار ہیں۔ منہال گلی کے مقام پر تعمیراتی ایجنسی کی جانب سے بیچ سڑک میں ڈمپر کھڑا کر کے لوڈنگ کی جاتی ہے، جس کی وجہ سے طویل ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ اس صورتحال میں خواتین، بچے، بزرگ اور مریض سبھی کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ سڑک کی ابتر حالت ان کی گاڑیوں کو روز نقصان پہنچا رہی ہے، جبکہ ٹریفک جام نے نظام زندگی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ ایک مقامی ڈرائیور نے کہا: “ہم روز اسی سڑک پر سفر کرتے ہیں، لیکن حالت ایسی ہے کہ ہر دن ایک نئی آزمائش لے کر آتا ہے۔” عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر اس منصوبے کو جلد مکمل نہ کیا گیا تو نہ صرف عام شہریوں کو مستقل پریشانی کا سامنا رہے گا بلکہ یہ تاخیر علاقے کی معاشی اور سماجی ترقی پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گی۔ عوام نے ضلعی انتظامیہ، BRO اور دیگر متعلقہ اداروں سے پْرزور اپیل کی ہے کہ وہ مغل روڈ کی بحالی اور تعمیراتی کام میں تیزی لائیں، تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے اور اس تاریخی شاہراہ کی افادیت بحال ہو۔