سمت بھارگو
راجوری //مغل روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت فی الحال معمول کے مطابق جاری ہے جس سے کشمیر وادی اور جموں و کشمیر کے دیگر حصوں، بالخصوص جموں کے درمیان سفر کرنے والے لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے تاہم، بھاری رش، مٹی کے تودے گرنے اور پتھر کھسکنے کے خدشات کے باعث کئی تنگ مقامات پر جام لگنے سے ٹریفک کی رفتار سست رہی۔ان رکاوٹوں کے باوجود مغل روڈ پر مسافر اور مال بردار گاڑیوں کی مسلسل آمدورفت جاری ہے۔ فی الوقت یہ سڑک واحد فعال رابطہ ہے جو کشمیر وادی کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑ رہی ہے کیونکہ سری نگرجموں نیشنل ہائی وے اور سری نگر۔لے ہائی وے بدستور ٹریفک کے لئے بند ہیں۔ اس صورتحال نے مغل روڈ کی اسٹریٹجک اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔ڈی ایس پی ٹریفک راجوری پونچھ شیو کمار نے بتایا کہ اتوار کے روز لائٹ موٹر وہیکلز (LMVs) دونوں طرف سے چلتی رہیں، جبکہ ہیوی موٹر وہیکلز (HMVs) کی یک طرفہ آمدورفت کشمیر سے راجوری پونچھ کی طرف جاری رہی۔انہوں نے کہا کہ پیر کے روز ہیوی موٹر وہیکلز کی آمدورفت راجوری پونچھ سے کشمیر وادی کی طرف رہے گی، جبکہ ہلکی گاڑیاں دونوں طرف سے چلتی رہیں گی۔عوامی حلقوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ سڑک کے تنگ مقامات پر تعمیری اقدامات کئے جائیں تاکہ ٹریفک جام اور سست رفتاری کے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔