مغل روڈ پروجیکٹ کی ٹینڈرنگ میں مالی بدعنوانیاں | اے سی بی کاسابق چیف انجینئر،تعمیراتی ایجنسی اور دیگر کیخلاف کیس درج

Towseef
3 Min Read
File Photo

عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے بدعنوانی کے الزامات کے تحت سابق چیف انجینئر مغل روڑ پروجیکٹ اور دیگران کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ایک بیان کے مطابق یہ معاملہ سنگین مالیاتی بدعنوانی کاہے جس کے نتیجے میں سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تصدیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ15مارچ 2005 کو جوائنٹ کمشنر ورکس/چیف انجینئر مغل روڈ پروجیکٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے ٹینڈر طلب کیا گیا اور مناسب طریقہ کار کے بعد میسرزہندوستان کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈکو 214,40,00,000 روپے میں ترقیاتی کمشنر ورکس کے ذریعہ ریاستی معاہدہ کی منظوری/ سفارش پر کمیٹی کے بعد ٹھیکہ الاٹ کیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے”اس ضمن میں ایک معاہدہ 2006 کے معاہدہ نمبر 61کے ذریعے مورخہ6فروری 2006 کو ہوا تھا جس میں آغاز کی تاریخ یکم مارچ2006اور تکمیل کی تاریخ 36ماہ یعنی28فروری2009تھی‘‘۔ اس کے بعد، 25جنوری2010 کو تیار کردہ ضمنی معاہدہ فریقین کے درمیان 126.64کروڑ میں کیا گیا ہے، جس کی تکمیل کی تاریخ 31مارچ2011ہے ۔اس میں لکھا گیا ہے کہ 15فروری2015 تک تکمیل کے وقت کے ساتھ مزید توسیع دی گئی۔چونکہ کام مقررہ وقت یعنی15فروری 2012 تک مکمل نہیں ہوا تھا، کمپنی نے دوبارہ تاخیر کے لیے وقت میں توسیع کا مسئلہ اٹھایا۔ اس طرح اٹھائے گئے تنازعات کو حل کرنے کے لیے معاملہ ثالثی کو بھیجا گیا تھا۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تصدیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چیف انجینئر رمن پوری اپنے دفتر کے باہر میسرز ہندوستان کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کے نمائندوں کے ساتھ غیر مناسب فائدہ حاصل کرنے کے ارادے سے کوڈل طریقہ کار کی پیروی کیے بغیر بات چیت / ملاقات کرتے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے”اس وقت کے چیف انجینئر نے میسرز ہندوستان کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ مل کر پیشگی اضافے کی شق کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے، تعمیراتی کمپنی کے لیٹر ہیڈ پر ایک خط پر دستخط کیے، جس میں پیشگی اضافے کو قبول کرنے سمیت باہمی شرائط پر اتفاق کیا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طریقے سے کام کرتے ہوئے اس وقت کے چیف انجینئر، مغل روڈ پروجیکٹ ڈیپارٹمنٹ یعنی رمن پوری نے اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اور فائدہ اٹھانے والی کمپنی کے ساتھ مجرمانہ سازش کے بدلے اپنے اختیارات/ اہلیت سے تجاوز کیا۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ کمپنی کو وقت کی توسیع کے ساتھ غیر مناسب فائدہ دیا گیا جس کے لیے کوئی پیشگی آرڈر جاری نہیں کیا گیا، اس کے علاوہ اس منصوبے کو مکمل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے کمپنی پر 54.00 کروڑ کے نقصانات کو ختم کرنے سے روکا گیا۔ چنانچہ چیف انجینئر،ہندوستان کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ اور دیگران کیخلاف مقدمہ ایف آئی آرنمبر 23/2024درج کیا گیا۔ اس کیس میں مزید تفتیش جاری ہے۔

Share This Article