۔42 گھنٹے کی بندش کے بعد آمدورفت شروع، ٹرک اور آئل ٹینکرز کو سب سے پہلے کلیئر کیا گیا
سمت بھارگو
راجوری//42 گھنٹے تک بند رہنے کے بعد مغل روڈ جمعرات کو آمدورفت کے لئے بحال کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق سڑک کی بحالی کے فوراً بعد ضروری سامان، بالخصوص اشیائے خوردونوش اور ایندھن لے جانے والے ٹرکوں اور آئل ٹینکروں کو وادی کشمیر کی طرف ترجیحی بنیادوں پر راستہ فراہم کیا گیا۔مغل روڈ جموں صوبے کے اضلاع راجوری اور پونچھ کو وادی کشمیر کے ضلع شوپیاں سے جوڑتا ہے اور اس وقت یہ وادی کو ملک کے باقی حصوں سے ملانے والا واحد ذریعہ ہے کیونکہ جموں-سری نگر قومی شاہراہ ادھم پور اور رام بن کے درمیان بڑے پیمانے پر نقصانات کی وجہ سے بند ہے۔یہ شاہراہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو متعدد مقامات پر بڑے لینڈ سلائیڈ اور مسلسل پتھروں کے گرنے کی وجہ سے بند ہوگئی تھی۔ بدھ کو بحالی کا کام شروع کیا گیا لیکن خراب موسم اور تیز پتھرائو کی وجہ سے شام تک کام ممکن نہ ہو سکا۔حکام کے مطابق جمعرات کی صبح بحالی کے کام کو ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا گیا۔ سلائیڈ اور پتھروں کا ملبہ ہٹانے کے بعد دوپہر تقریباً دو بجے ہلکی گاڑیوں (ایل ایم ویز) کی آمدورفت بحال کی گئی۔ اس کے بعد مزید ایک گھنٹہ تک بھاری مشینری کے ذریعے راستہ صاف کیا گیا اور شام تقریباً پانچ بجے ہیوی موٹر گاڑیوں (ایچ ایم ویز) کے لئے سڑک کھول دی گئی۔حکام نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں وہ تمام بھاری گاڑیاں، جن میں ضروری سامان لے جانے والے ٹرک اور آئل ٹینکر شامل تھے اور جو پونچھ و راجوری میں گزشتہ دو دن سے پھنسے ہوئے تھے، انہیں وادی کی طرف ترجیحی راستہ دیا گیا تاکہ اشیائے ضروریہ کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’صرف پونچھ سے کشمیر کی طرف جانے والی ایچ ایم ویز کو اجازت دی گئی ہے‘۔یاد رہے کہ مغل روڈ کی بندش کے دوران گزشتہ دو دنوں میں سیکڑوں گاڑیاں، جن میں بڑی تعداد میں ضروری سامان لے جانے والے ٹرک اور ٹینکر شامل تھے، راجوری اور پونچھ اضلاع میں پھنسے رہے۔