عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//رکن پارلیمنٹ، اننت ناگ-راجوری حلقہ میاں الطاف احمد نے کل چیف انجینئر بارڈر روڈز آرگنائزیشن کشمیر انچارج سے ملاقات کی جنہیں مغل روڈ ٹنل کی تعمیر کا کام سونپا گیا ہے اور اہم مغل روڈ ٹنل کے کام کے بارے میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ چیف انجینئر بی آر او کشمیر نے رکن اسمبلی میاں الطاف کو بتایا کہ مغل روڈ ٹنل کی تعمیر کا عمل تیزی سے جاری ہے اور درست سمت میں جا رہا ہے۔ میاں الطاف نے بی آر او چیف پر زور دیا کہ وہ کوششوں کو مزید تیز کریں اور کام کریں تاکہ اس اہم ٹنل کو تعمیر کیا جائے تاکہ اس پر انحصار کرنے والے لوگ مستفید ہو سکیں۔میاں الطاف نے کہا’ٹنل جموں سری نگر قومی شاہراہ کا سال بھر متبادل فراہم کرے گی، جو اکثر تودے گرنے کی وجہ سے بند رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سرنگ علاقے میں اقتصادی اور سیاحتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دے گی اور راستے میں لوگوں اور سامان کی زیادہ سے زیادہ نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گی۔ میاں الطاف نے کہا کہ سیب کے کاشتکاروں اور تاجروں کے لیے ٹنل پروجیکٹ کی تعمیر ایک بڑی راحت کے طور پر آئے گی کیونکہ اس سے جموں و کشمیر سے باہر کی منڈیوں تک پھلوں کو لے جانے کے لیے ایک قابل اعتماد متبادل راستہ فراہم کرنے کی امید ہے میاں الطاف نے بی آر او کے چیف انجینئر پر زور دیا کہ وہ ہموار سفر کے لیے اہم شوپیاں-پیر کی گلی سڑک کی بحالی اور بحالی کے کام کو تیز کریں۔مرکزی حکومت کی طرف سے منظور شدہ اس سرنگ کو تقریباً 3830 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ ہے، اسے NH-44 کے ایک اہم متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔