بلال فرقانی
سرینگر// پائین شہرمیں واقع مغل دور کی تاریخی دیوار(کلائی) 6 ماہ قبل گر گئی لیکن ابھی تک اس کی مرمت کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ مخدوم صاحب علاقے میں مغل دور کی یہ دیوار فروری کے اوائل میں گر گئی۔ اس دیوار کے گرنے سے علاقے کی خوبصورتی کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر دیوار کی مرمت نہیں کی گئی تو اس کے دیگر حصے بھی کمزور ہو جائیں گے اور یہ تاریخی مقام کھنڈر میں تبدیل ہو جائے گا۔محمد عمران نامی ایک مقامی شہری نے کہا’’دیوار کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اب تک اس کی مرمت کا معاملہ التوا میں نہیں رہنا چاہئے تھا۔ یہ دیوار 6 ماہ پہلے گرگئی ہے اور مرمت نہ ہونا غیر سنجیدہ رویہ کا مظاہرہ ہے ‘‘۔مخدوم صاحب زیارت پر آنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ حکام نے سڑک کے کنارے پڑے ملبے کو بھی نہیںہٹایا گیا۔
اعجاز احمد نامی ایک ڈرائیورنے کہا کہ یہ مسئلہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بالخصوص مصروف ترین اوقات میںگاڑیوں اور راہگیروں کو نقل و حمل میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ انہوں نے مزید کہا’’امید ہے کہ حکام جلد از جلد اس مسئلہ کا حل نکالیں گے اور دیوار کی مرمت کو ٹھیک کرنے کیلئے اقدامات کریں گے۔ مقامی لوگوں کے مطابق سینکڑوں عقیدتمند اسی سڑک سے زیارت حضرت مخدوم صاحبؒ تک پہنچتے ہیں، انہیں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔محکمہ آ ثار قدیمہ اور عجائب گھر کے افسروں نے کہا کہ وہ جلد ہی دیوار کی مرمت کریں گے۔انہوں نے کہا’’ہمارے پاس کئی بحالی کے منصوبے ہیں اور یہ دیوار بھی ان منصوبوں میں شامل ہے‘‘۔مقامی لوگ اور زائر ین نے امید کی کہ حکام جلد اس اہم تاریخی ورثے کی بحالی کیلئے عملی اقدامات کریں گے تاکہ نہ صرف علاقے کی ثقافتی اہمیت بحال ہو سکے بلکہ عوام کو درپیش مشکلات کا بھی حل نکل سکے۔مغلیہ دور کی اس دیوار کا شمار سرینگر کے تاریخی ورثے میں ہوتا ہے۔ مغلیہ سلطنت کے حکمرانوں نے یہاں مختلف عمارتیں، قلعے اور دیواریں تعمیر کروائیں جن کی تعمیرمیں مغل فن تعمیر کے نقوش واضح ہیں۔یہ دیوارجو ’کلائی‘ کے نام سے مشہور ہے، 16ویں اور 17ویں صدی کے دوران تعمیر کی گئی۔ مغل فن تعمیر کی علامات اس دیوار پر نمایاں ہیں، جیسے کہ پتھروں کا مضبوط استعمال اور خوبصورت نقش و نگار۔ دیوار کا مقصد شہر کی حفاظت کرنا اور بیرونی حملوں سے بچاؤ تھا۔ اس کے علاوہ، یہ دیوار شہر کی حدود کو واضح کرتی تھی اور شہر کی داخلی و خارجی راستوں کو محفوظ بناتی تھی۔دیوار کی اہمیت محض اس کی تعمیر ہی نہیں بلکہ تاریخی واقعات میں بھی ہے۔ مغل دور کے دوران یہ دیوار اہم شاہراہوں اور تجارتی راستوں کے قریب واقع تھی، جو شہر کے اقتصادی اور تجارتی معاملات میں اہم کردار ادا کرتی تھی۔ مغل حکمرانوں کی شہر میں موجودگی اور ان کی انتظامی و فوجی سرگرمیوں کے پیش نظر، دیوار کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی تھی۔