جموں // سرکار نے کہا ہے کہ مغربی پاکستان کے رفوجیوں کو مستقل شہریت دینے کا فی الحال کوئی بھی منصوبہ سرکار کے زیر غور نہیں ہے ۔قانون ساز اسمبلی میں منگل کو ممبر اسمبلی ڈاکٹر گنگا بھگت کے ایک سوال کے جواب میں ریلف وبارآبادکاری کے وزیر جاوید جاوید مصطفی میر نے اپنے ایک تحریری جواب میں کہا ہے کہ 1947 کے پاکستان زیر انتظام کشمیر کے رفیوجیوں اور 1965 و 1971 کے چھمب کے رفوجیوں اور مغربی پاکستا ن کے رفوجیوں کو ریاست کی مستقل شہریت نہیں دی گئی ہے۔تحریری جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسے رفوجیوں کو فی الحال شہریت دینے کا سرکار کے پاس کوئی بھی منصوبہ زیر غور نہیں ہے ۔وزیر نے مزید بتایا کہ مرکزی سرکار نے پاکستان زیر انتظام کشمیر اور چھمب کے 36 ہزار 384 رفوجیوں کنبوں کی یک وقتی بازآبادکاری کیلئے 2 ہزار کروڑ روپے منظور کئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’ 31 دسمبر 2017 تک 36 ہزار 384 کنبوں میں سے 10 ہزار 98 کنبوں کے کیسوں کو منظوری دیکر مرکزی وزیر داخلہ کو ریفر کئے ہیں‘۔